0
Friday 2 Aug 2013 20:49

لاہور میں عالمی یوم القدس کی ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت

لاہور میں عالمی یوم القدس کی ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ عالمی یوم القدس دنیا بھر کی طرح لاہور میں انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا، مرکزی ریلی آئی ایس او پاکستان اور مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اسلام پورہ سے برآمد ہوئی جو ملتان روڈ، لوئر مال اور مال روڈ سے ہوتی ہوئی پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک میں اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی جب فیصل چوک میں پہنچی تو ایک جلسے کی صورت اختیار کر گئی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے رہنما علامہ ابوذر مہدوی، لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی، علامہ ناصر حسین فاطمی، علامہ جعفر موسوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اظہرحسن کرڑ، علامہ حسن مہدی کاظمی جبکہ آئی ایس او کی جانب سے مرکزی نائب صدر ابوذر مہدی جبکہ آئی ایس او لاہور کے ڈویژنل صدر عابد حسین نے کی۔

ریلی کے شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطین کی آزادی، امریکہ و اسرائیل اور اس کے حواریوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ ریلی میں خواتین کی بھی کثیر تعداد شریک ہوئی جبکہ بچوں نے کھلونا بندوقیں اٹھا کر فلسطینی بچوں سے اظہار یک جہتی کیا۔ ریلی میں آئی ایس او شعبہ طالبات کی گائیڈز گرلز نے بھی کھلونا بندوقیں اٹھا کر ایک دستے کی شکل میں ریلی میں شرکت کی اور فلسطینی بہنوں سے اظہار ہمدردی کیا۔ ریلی میں اہلسنت رہنماؤں نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی اور امت مسلمہ میں تفرقہ پھیلانے والی قوتوں کو پیغام دیا کہ تمام مسلمان متحد ہیں۔ اس موقع پر مال روڈ کی فضا شیعہ سنی بھائی بھائی کے نعروں سے گونج اٹھی۔

ریلی جب مال روڈ کے استنبول چوک میں پہنچی تو جامعہ العروۃ الوثقیٰ سے استاد علامہ جواد نقوی کی قیادت میں ہزاروں نوجوانوں کا قافلہ ریلی میں شریک ہوا جنہوں نے حزب اللہ سے اظہار یک جہتی کے لئے پیلے رنگ کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ استاد علامہ سید جواد نقوی کے ساتھ آنے والے نوجوانوں کے ہاتھوں میں پیلے جبکہ آئی ایس او اور مجلس وحدت کے کارکنوں کے ہاتھوں میں سبز و سرخ پرچموں نے ماحول کو خوبصورت بنا دیا۔ اس موقع پر ریلی کے ساتھ ساتھ مختلف رہنما خطاب کرتے رہے جبکہ ریلی جب فیصل چوک میں پہنچی تو وہاں بھی مقررین نے ریلی کے شرکا سے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ امت مسلمہ اگر اپنی عظمت رفتہ کی بحالی چاہتی ہے تو ایران کے نقش قدم پر چلے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین عالم اسلام کا صف اول کا مسئلہ ہے، اور ہم بیت المقدس قبلہ اول کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے مظلومین کے ساتھ اور عالمی استعمار امریکہ کے خلاف صفِ آراء رہیں گے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) کے فرمان پر آج پوری دنیا میں یوم القدس منایا جا رہا ہے، امام خمینی(رہ) نے یوم القدس منانے کا اعلان اس وقت کیا جب ایران میں انقلاب اسلامی کا ظہور نہیں ہوا تھا لیکن امام خمینی (رہ) نے اس وقت بھی دشمن کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ یوم القدس امت مسلمہ کیلئے عظیم دن ہے، یہ دن تجدیدِ عہد کا دن ہے کہ ہم غاصب اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کرتے، فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور بیت المقدس کی آزادی حقیقی جہاد سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ملت اسلامیہ نے آزادی فلسطین کے کاز کیلئے عظیم قربانیاں دی ہیں جس میں 72 شہداء القدس کوئٹہ سرفہرست ہیں، ہم عہد کرتے ہیں کہ مظلومین کی حمایت کا یہ سفر جاری رکھیں گے، ہم شام میں امریکہ، نیٹو اور ان کے بعض عرب حواریوں کی سرپرستی میں تکفیری گروہوں کے ہاتھوں شامی عوام کی بے گھری اور قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں، ان وحشیوں نے بزرگ صحابی رسول حضرت عمار یاسر(رض)، حضرت اویس قرنی(رض) اور حضرت حجر بن عدی و دیگر صحابہ(رض) کے مزارات کو شہید کرنے کے بعد حرمِ جناب سیدہ زینب بنت علی نواسی رسول سلام اللہ علیہا پر حملہ کیا ہے جو قلبِ پیغمبر پر حملہ ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ ان خودکش خارجیوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اُن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، اس ضمن میں ہم سنی اتحاد کونسل کے 50 مفتیانِ کرام کے فتوے کو بروقت اقدام اور قابلِ تحسین سمجھتے ہیں، پاکستان کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں انہی تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں قانون، عدلیہ، پاکستان آرمی کے وقار کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے سینکڑوں خطرناک دہشت گردوں کو رہا کروانا اور جاتے وقت شیعہ قیدیوں کا قتل عام ایک قومی سانحہ ہے، جس کے براہِ راست ذمہ دار صوبائی حکومت، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پاکستان آرمی ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کے طول و عرض میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور اُن کی پناہ گاہوں کو ختم کرنے کیلئے منظم مربوط اور بے رحمانہ آپریشن کیا جائے تاکہ عوام کو اس ناسور سے نجات دلائی جا سکے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اہل سنت رہنما مولانا پیر عثمان نوری نے کہا کہ ہمیں اگر اپنی عظمت رفتہ بحال کرنی ہے تو ایران کے کردار کو مشعل راہ بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج استعمار دیکھ لے کہ اس نے شیعہ اور سنی کو لڑانے کی کوشش کی لیکن آج شیعہ اور سنی متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی اسلام کی بقا کا مسئلہ ہو گا وہاں شیعہ اور سنی متحد دکھائی دیں گے ہمارے اختلاف فروعی ہیں جن کی کوئی حیثیت نہیں، ہم سب اسلام کے سپاہی ہیں اور اسلام کی حرمت کے لئے ہمیشہ کٹ مرنے کیلئے تیار ہیں۔ دیگر مقررین نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے عروج کے دورانیہ میں امریکی وزیرِ خارجہ کی پاکستان آمد خطرے کی گھنٹی ہے اور امریکی توانائی کے متبادل منصوبوں کے نام پر پاکستان ایران گیس پائپ لائن کو ختم کرنے کی گھناؤنی سازش کر رہے ہیں، ہم اسے پاکستانی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہیں۔ ہم حکومت پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ کیلئے ریڈ کارپٹ استقبال اور اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کی بجائے چین اور ایران جیسی علاقائی طاقتوں کے ساتھ مل کر اپنے مسائل کو حل کیا جائے اور تجارت کو فروغ دیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 289182
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش