0
Monday 5 Aug 2013 17:20

مغرب کا رویہ عالمی امن کیلئے خطرناک ہے، سید منور حسن

مغرب کا رویہ عالمی امن کیلئے خطرناک ہے، سید منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے مسائل کا حل عالمی اسلامی اتحاد میں ہے ،جب تک اسلامی ممالک کے حکمران باہمی اتحاد کی بجائے غیروں کی غلامی کرتے رہیں گے، ہمارے مسائل کم ہونے کے بجائے بڑھتے رہیں گے، کشمیر اور فلسطین سمیت مقبوضہ مسلم علاقوں کی آزادی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ عالم اسلام کی نااتفاقی اور اسلام دشمن قوتوں پر بھروسہ ہے ،ملک میں موجود سیکولر ازم اورلبرل ازم کی دلدادہ ایلیٹ کلاس اور مقتدر طبقہ پاکستان میں اسلام کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھنا چاہتا اس کے باوجود وہ مسلمانوں کے دل سے اسلام اور پیغمبر اسلام (ص) کی محبت کو کم نہیں کرسکا، اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں کو جمہوری طریقے سے بھی آگے بڑھنے سے روک رہے ہیں۔

جامعہ مسجد منصورہ میں چالیس روزہ دورہ تفسیر کی اختتامی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الجزائر اورفلسطین میں عوامی مینڈیٹ حاصل کرنے والی اسلام پسند جماعتوں کو اقتدار منتقل نہیں کرنے دیا گیا اور اب مصر میں پانچ بار انتخابات اور ریفرنڈم میں عوامی حمایت حاصل کرنے والے مصری صدر ڈاکٹر مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا ہے، مغرب کا یہ رویہ بین المذاہب ہم آہنگی اور عالمی امن کیلئے تباہ کن اور دنیا کو جنگ کی آگ میں جھونکنے کی سازش ہے، امت کے اجتماعی مفاد کیلئے اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو امریکہ و مغرب کی غلامی چھوڑ کر اتحاد عالم اسلامی کیلئے کوشش کرنا ہو گی۔

سید منور حسن نے کہا کہ حکمران عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا اور انتخابات میں دیئے گئے اپنے منشور کے مطابق حکومت کریں ،عوام بنیادی ضروریات کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں اور سہولیات زندگی کی عدم دستیابی سے سخت پریشان ہیں ،مہنگائی بے روز گاری اور لوڈ شیڈنگ نے ان کی زندگی اجیرن کردی ہے ۔انہوں نے کہاکہ امریکہ آئے روز ڈرون حملوں سے ہماری آزادی اور خود مختاری کو روندتا رہا ہے ،کرپشن کمیشن اورلوٹ مار اسی طرح جاری ہے ،زرداری ٹولااتنی بدنامی پانچ سال میں نہیں سمیٹ سکا جتنی موجودہ حکومت نے ڈیڑھ ماہ میں سمیٹ لی ہے، جن لوگوں نے حکمرانوں کو جھولیا ں بھر بھر کر ووٹ دیے وہ ابھی انہیں جھولیاں اٹھا اٹھا کر بدعائیں دیتے نظر آتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی آزادی اور خودمختاری کو بار بار پامال کرنے والے بھارت اور امریکہ حکمرانوں کے پسندیدہ ممالک ہیں ،بھارت سے دوستی اور پیارکی پینگیں بڑھانے کی باتیں عوام اور کشمیری مسلمانوں کے زخوں پر نمک پاشی کے مترادف ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران غریبوں پر ٹیکس لگا کر اپنے اللوں تللوں پر خرچ کررہے ہیں جبکہ غریب مہنگائی اور غربت میں پس رہے ہیں۔

سید منور حسن نے کہا کہ رمضان اور قرآن کا اصل مقصد انسان کو زندگی کے ہر معاملے میں اپنے پروردگار کی رضا کے راستہ پر چلانا ہے، رمضان تربیت اور اصلاح کا مہینہ ہے تاکہ انسان سال کے باقی گیارہ ماہ بھی رمضان میں حاصل کی گئی تربیت کے مطابق گزار کر اپنے مالک کی رحمتوں اور مغفرتوں کو حاصل کر سکے، اگر کسی مسلمان کے دل میں روزہ رکھنے کے باوجود کسی بھوکے اور پیاسے کی بھوک پیاس دور کرنے، کسی پریشان حال کی پریشانی کو بانٹنے اور کسی تنگ دست کی تنگ دستی دور کرنے کا جذبہ پیدا نہیں ہوتا تو وہ سمجھ لے کہ اس نے روزے کے حقیقی مقصد کو پورا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ روزہ صرف بھوک پیاس برداشت کرنے کا نام نہیں بلکہ یہ اپنے خالق و مالک سے ایک عہد ہے کہ ہم تیرے حکم پر حرام تو کیا حلال بھی چھوڑ سکتے ہیں لیکن اس عہد کے بعد بھی اگر کوئی جھوٹ بولنا ،دھوکہ دینا ،غیبت اور چغل خوری جیسے ناپسندیدہ افعال کو نہیں چھوڑتا تو وہ خود کو دھوکہ دے رہا ہے اللہ کو ایسے روزہ دار کے روزے سے اور اس کا بھوکا پیاسا رہنے سے کوئی غرض نہیں۔
خبر کا کوڈ : 289999
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش