0
Wednesday 23 Jun 2010 14:16

جنرل میک کرسٹل نے اپنے انٹرویو میں کم فہمی کا ثبوت دیا،اوباما

امریکی کمانڈر میک کرسٹل نے مستعفی ہونے کی پیشکش کر دی
جنرل میک کرسٹل نے اپنے انٹرویو میں کم فہمی کا ثبوت دیا،اوباما
 واشنگٹن:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ جنرل میک کرسٹل نے اپنے انٹرویو میں کم فہمی کا ثبوت دیا۔آج انکی قسمت کا فیصلہ کر دیا جائیگا۔صدر حامد کرزئی نے میک کرسٹل کی برطرفی کی مخالفت کر دی۔رولنگ اسٹون مگیزین کے آرٹیکل کے مصنف کا کہنا ہے کہ میک کرسٹل اور انکا اسٹاف اوباما تک افغان جنگ کی پالیسی پر اپنے تحفظات پہنچانا چاہتے تھے۔ واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اوباما کا کہنا تھا کہ جنرل میک کرسٹل اور انکے اسٹاف نے اپنے انٹرویو میں ناقص فہم کا ثبوت دیا۔مگر وہ آج وائٹ ہاؤس میں جنرل سے ملاقات کریں گے۔جس کے بعد اُن کے مستقبل کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ 
جنرل میک کرسٹل اپنے ریمارکس پر معاف مانگ چکے ہیں۔جبکہ امریکی میڈیا کے مطابق میک کرسٹل نے مستعفی ہونے کی پیشکش بھی کر دی۔صدر کرزئی نے میک کرسٹل کو افغانستان میں عالمی فورسز کا اب تک کا بہترین جرنیل قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ انہیں برطرف نہیں کیا جائے گا۔ رولنگ اسٹون میگزین سے منسلک صحافی مائیکل ہیسٹنگز،جنہوں نے میک کرسٹل اور انکی ٹیم کا انٹرویو لیا،کا کہنا ہے کہ امریکی جنرل افغان جنگ کی پالیسی پر اپنا عدم اطمینان انتظامیہ کو پہنچانا چاہتے تھے۔ 
ہیسٹنگز کے مطابق ایک صحافی کی حیثیت سے ان کیلئے اس انٹرویو کے بعد ہیڈ لائن یہ تھی کہ افغان جنگ اوباما کے کنٹرول سے نکل گئی ہے۔اور اس سے متعلق پالیسی میں کافی جھول ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبز کا کہنا ہے کہ جنرل میک کرسٹل کے متنازع بیان پر صدر بہت برہم ہیں۔جنرل کی برطرفی سمیت تمام آپشنز کھلے ہیں۔اور ان کے مستقبل فیصلہ صدر اوباما خود کریں گے۔امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے میک کرسٹل کے انٹرویو پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سنگین غلطی کی ہے۔
اے  آر وائی نیوز کے  مطابق امریکا کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ایساف کمانڈر جنرل میک کرسٹل کی جانب سے دیا جانے والا بیان انتہائی ناقص ہے۔واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اوباما نے جنرل میک کرسٹل کو فارغ کیے جانے کے سوال پر کہا کہ انہیں فارغ کرنے سے قبل وہ ان سے ایک ملاقات کرنا چاہتے ہیں جوبدھ کے روز وائٹ ہاوٴس میں طے کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ کوئی بھی حتمی فیصلہ کرنے سے قبل ان سے براہ راست گفتگو ضرور کرنا چاہیں گے۔صدر اوباما نے کہا کہ حالیہ اقتصادی بحران سے نکلنے کے باوجود امریکی معیشت اس طرح تیز نہیں چل رہی جیسا وہ چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ پانچ ماہ کے دوران سرکاری اور نجی شعبے میں نئے برس کے آغاز پر تقریباً پانچ لاکھ ملازمتیں پیدا کی گئیں،تاہم معیشت ابھی بھی سست روی کا شکار ہے۔
امریکی کمانڈر میک کرسٹل نے مستعفی ہونے کی پیشکش کر دی 
اے آر وائی نیوز کے مطابق افغانستان کے بارے میں امریکی فوج اور وائٹ ہاؤس کی پالیسی میں اختلافات سنگین صورتحال اختیار کر گئے ہیں۔افغانستان کے بارے میں اوباما انتظامیہ کی پالیسی پر افغانستان میں تعین امریکی فوج کے سربراہ جنرل میک کرسٹل کی امریکی حکومت اور سفارتکاروں پر کڑی تنقید کے بعد وائٹ ہاؤس طلب کرنے پر انھوں نے مستعفی ہونے کی پیشکش کر دی ہے۔
اطلاعات کے مطابق وائٹ ہاؤس نے امریکی کمانڈر جنرل میک کرسٹل کی جگہ متبادل ناموں پر بھی غور شروع کر دیا ہے۔امریکی صدر براک اوباما نے جنرل میک کرسٹل کو ایک میگزین میں لکھے گئے مضمون میں امریکی انتظامیہ اور افغانستان میں امریکی سفیر کو تنقید کا نشانہ بنانے پر وائٹ ہاؤس طلب کیا تھا۔دوسری جانب واشنگٹن میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ وہ جنرل میک کرسٹل آج ملاقات کرینگے،جس کے بعد کوئی حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 29026
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش