0
Thursday 8 Aug 2013 23:33

دہشتگردوں کا آخری دم تک مقابلہ کرینگے، آئی جی پولیس بلوچستان

دہشتگردوں کا آخری دم تک مقابلہ کرینگے، آئی جی پولیس بلوچستان

اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ پولیس لائن میں ایس ایچ او سٹی کی نماز جنازہ میں خودکش حملے میں ڈی آئی جی، 3 ڈی ایس پی اور دیگر افسران سمیت 30 جوان جاں بحق اور 40 زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے اپنی جانیں قربان کرتی رہے گی۔ عوام دہشتگردی کے خاتمے کیلئے متحد ہوکر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دیں، یہ بات انہوں نے جمعرات کی شام کہی۔

انہوں نے کہا کہ آج کوئٹہ پولیس کے بہادر افسران، جوانوں اور اس دھرتی کے سپوتوں نے قربانی دی ہے۔ بہادر ایس ایچ او کی نماز جنازہ کے دوران دہشتگردوں نے بزدلانہ طریقے سے خودکش کو پولیس لائن میں بھیج کر اڑا دیا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے میں ڈی آئی جی اور تین ڈی ایس پی سمیت 30ء جوانوں نے اس دھرتی کیلئے اپنی جانیں قربان کی ہیں اور چالیس زخمی ہوئے ہیں۔ جن میں سے اکثریت کی حالت تشویشناک ہے۔ میری قوم سے اپیل ہے کہ وہ ان کی زندگی کیلئے دعا کریں۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ اس دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے متحد ہوجائے، کیونکہ یہ دہشتگردی ملک اور قوم پر مسلط کی گئی ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آپس کے اختلافات بھلا کر آگے بڑھنا ہوگا، کیونکہ جوانوں نے ملک اور قوم کیلئے قربانی دی ہے۔ پولیس پہلے بھی ملک اور قوم کی حفاظت کرتی تھی اور آئندہ بھی کرے گی۔ ہم نہ پہلے ڈرے تھے نہ اب ڈرینگے۔ اپنے فرائض احسن طریقے سے انجام دینگے۔ انہوں نے کہا قوم ایک ہوجائے۔ پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔ اگر دہشتگرد سمجتھے ہیں کہ وہ آج اس واقعے سے کامیاب ہوئے ہیں اور ہمارے حوصلے پست ہونگے تو یہ ان کی غلط فہمی ہوگی، کیونکہ یہ ملک مسلمانوں کیلئے اسلام کے نام پر قربانیاں دیکر بنا ہے اور ہم سب کو قربانیاں دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد نہ مسلمان ہیں نہ ہی انسان۔

وہ ان گھروں میں دیکھیں، جن ماؤں سے بیٹے اور جن بہنوں سے سہاگ اور جن بچوں سے باپ چھینے ہیں۔ یہ کہاں کا اسلام اور انسانیت ہے۔ یہ سب ملک اور قوم انسانیت کے دشمن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس آئندہ بھی ملک اور قوم پر اپنی جان قربان کرتی رہیگی۔ کیونکہ یہ جنگ ہم سب کی ہے۔ ہم نے اس کو جیتنا ہے اور اس کیلئے تمام قوم کو متحد ہوکر اختلافات کو بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوکر آگے بڑھنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 9 نعشوں کی شناخت نہیں ہوسکی۔ جبکہ 21 کی شناخت ہوئی ہیں۔ جس میں ڈی آئی جی، 3 ڈی ایس پی اور دیگر پولیس افسران اور جوان ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خودکش حملہ آور ایک تھا پولیس تحقیقات کر رہی ہے کہ وہ کس طرح اندر داخل ہوا ہے۔

خبر کا کوڈ : 290996
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش