0
Wednesday 14 Aug 2013 22:36

بانکی مون مسئلہ کشمیر حل کے لئے اپنی منصبی ذمہ داریاں نبھائیں، سید علی گیلانی کی اپیل

بانکی مون مسئلہ کشمیر حل کے لئے اپنی منصبی ذمہ داریاں نبھائیں، سید علی گیلانی کی اپیل
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے پاکستان کے دورے پر آئے یو این سیکریٹری جنرل مسٹر بانکی مون سے اپیل کی ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لئے اپنی منصبی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور جموں کشمیر میں انسانی زندگیوں کے اتلاف کو روکنے کے لئے اپنا رول ادا کریں، اپنے بیان میں انہوں نے بھارت و پاکستان سرحد پر جاری تناو اور کشیدگی پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر ایک نیوکلیر فلش پوائنٹ ہے اور اس کی وجہ سے پورے جنوب ایشیائی خطے کا امن اور استحکام زبردست خطرات سے دوچار ہے، مسٹر بانکی مون کے اس بیان کہ وہ بھارت اور پاکستان کی رضامندی سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لئے تیار ہیں، پر تبصرہ کرتے ہوئے حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے بنیادی طور تین فریق ہیں، بھارت، پاکستان اور کشمیری عوام، ان میں سے دو فریق یعنی پاکستان اور کشمیری عوام نہ صرف یو این او ثالثی تسلیم کرنے کے لئے تیار ہیں، بلکہ وہ روزِ اول سے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے نفاذ کا مطالبہ کرتے آئے ہیں اور وہ اس عالمی ادارے کو ہر قسم کا تعاون دینے کی پیشکش کرتے ہیں، البتہ یہ صرف بھارت ہے، جو اقوامِ متحدہ کے رول کو قبول نہیں کرتا ہے اور اس کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے مسئلہ کشمیر پچھلے تقریباً 66 سال سے حل طلب چلا آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر سفارتی رویے کی وجہ سے نہ صرف جموں کشمیر کے ڈیڑھ کروڑ عوام زبردست مشکلات اور مصائب سے دوچار ہیں، بلکہ پورے برصغیر ہندوپاک میں اس کے باعث اتھل پتھل اور غیر یقینی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے بھارت اور پاکستان اپنی بجٹ کا ایک بڑا حصہ دفاعی اخراجات پر صرف کررہے ہیں اور دونوں کے درمیان میں ہتھیاروں کی دوڑ لگی ہوئی ہے، علی گیلانی نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ بھارت آبادی کے لحاظ سے اگرچہ دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، البتہ یہاں کے حکمرانوں کی غلط کشمیر پالیسی کی وجہ سے نہ صرف یہاں کے کروڑوں عوام خطِ افلاس سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، بلکہ اس ملک میں بھکمری کی وجہ سے ہورہی اموات بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 292378
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش