0
Thursday 15 Aug 2013 22:55

اسلام آباد، مسلح شخص نے وفاقی پولیس کو تگنی کا ناچ نچا دیا

اسلام آباد، مسلح شخص نے وفاقی پولیس کو تگنی کا ناچ نچا دیا
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد کے مرکزی علاقے بلیو ایریا میں ایک مسلح شخص نے شہر کی پوری پولیس فورس کو پریشان کر دیا، پہلے ہوائی فائرنگ کی، بعد میں گاڑی کے اندر مورچہ لگا لیا، ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان سے مذاکرات کے بعد بھی مسلح شخص ہتھیار پھینکنے پر تیار نہیں۔ اسلام آباد کے حساس علاقے بلیو ایریا کے قریب مسلح کار سوار نے کھلے عام کلاشنکوف اور ایس ایم جی سے فائرنگ کی، گاڑی کا دروازہ کھول کر مورچہ بنا لیا، مزے سے انرجی ڈرنک پیتا ہے، کبھی موبائل پر بات چیت کرتا ہے، کار میں ایک خاتون اور 2 بچے بھی سوار ہیں۔ کار میں سوار خاتون نے پولیس کے پاس جا کر بتایا کہ وہ فائرنگ کرنے والے شخص کی بیوی ہے، تاہم اسے نہیں معلوم کہ اس کے مطالبات کیا ہیں۔ اس کے بعد مسلح شخص کے ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے ساتھ کئی بار مذاکرات ہوئے، تاہم وہ ہتھیار پھینکنے پر تیار نہ ہوا۔ کافی دیر کی جدوجہد کے بعد مسلح شخص نے پولیس کو اپنے مطالبات ایک ڈائری پر لکھ کر دیئے۔

ذرائع کے مطابق مسلح شخص نے گارنٹی مانگی تھی کہ ہتھیار پھینکنے پر اسے اور اس کے اہل خانہ کو کیا سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ پولیس اور مسلح شخص کے درمیان گاڑی میں سوار خاتون رابطہ کرا رہی ہے۔ پولیس کی بکتر بند گاڑیوں نے گاڑی کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ پولیس اور رینجرز کے اسنائپرز بھی علاقے میں موجود ہیں۔ نجی ٹی وی سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے شخص نے کہا کہ وہ ملک میں اسلامی نظام کا قیام چاہتا ہے۔ جبکہ اس کی اپنی حالت غیر اسلامی دکھائی دیتی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صرف ایک مسلح شخص نے ریڈ زون کے سکیورٹی انتظامات کی دھجیاں اڑا دیں، تقریباً پورا علاقہ یرغمال بنا لیا، 5 گھنٹوں بعد بھی حکمرانوں کے شہر کی پولیس ناکامی کا منہ دیکھنے پر مجبور ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ خاتون اور بچوں کو نقصان نہ پہنچے، مسلح شخص کو زندہ گرفتار کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جناح ایونیو پر بلیک کرولا میں سوار ایک مسلح شخص نے سب سے پوش علاقے بلیو ایریا کے سکیورٹی انتظامات کو اپنی گاڑی کے پہیوں تلے روند ڈالا، ایک کلاشنکوف اور ایک سب مشین گن کے زور پر گولیوں کی تڑتڑاہٹ میں ریڈ زون کی ہائی پروفائل سکیورٹی ہوا میں اڑادی گئی۔ دارالحکومت کے ریڈ الرٹ کے دعوے داروں کو سانپ سونگھ گیا، دوسروں کو دہشت میں ڈالنے والے نے پہلے گولیاں برسائیں، پھر سافٹ ڈرنک پی اور بعد میں سگریٹ جلا کر تمام حفاظتی اقدامات کو تیلی دکھادی۔ اس دوران موبائل فون پر مسلسل دوسری جانب کسی سے رابطے میں بھی رہا۔
 ملک سکندر حیات نامی یہ شخص اپنی بیوی اور دو ننھے بچوں کی زندگی کو بھی داوٴ پر لگا بیٹھا، بیک سیٹ پر بیٹھی اس کی بیوی نے اپنے شوہر سے بات کرکے پولیس کے پاس اس کے مطالبات پہنچائے۔ ایس ایس پی آپریشنز ڈاکٹر رضوان بغیر بلٹ پروف جیکٹ اور نہتے ہوکر اس کے پاس پہنچے، لیکن سب بے سود طاقت کے نشے میں چور اس شخص نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا۔ بات چیت ناکام ہونے کے بعد کمانڈوز نے گاڑی کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تو ایک بار پھر کلاشنکوف سے گولیوں کی زبان میں دھمکی دی کہ آگے بڑھے تو خون خرابے کے ذمہ دار خود ہونگے۔ اندھیرا ہونے پر علاقے میں روشنی کا انتظام کر دیا گیا، لیکن حفاظتی انتظامات پر چھائی تاریکی نہ چھٹ سکی۔ 
اسلام آباد میں فائرنگ کرنے والے شخص سکندر کا تعلق حافظ آباد کے محلہ قاضی پورہ سے ہے، جس کے گھر میں پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے چھاپہ بھی مارا، تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ علاقے کو گھیرے میں لیا ہوا ہے، حالات کنٹرول میں ہیں، خاتون اور بچوں کی موجودگی کے باعث احتیاط سے کام لیا جا رہا ہے، مذاکرات کا مقصد طاقت کے استعمال سے گریز ہے، تاہم مسلح شخص بیوی بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ حکام کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، انہوں نے ہدایت کی ہے کہ خاتون اور بچوں کو نقصان نہ پہنچایا جائے، جبکہ مسلح شخص کو بھی زندہ گرفتار کرنے کی ہرممکن کوشش کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 292857
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش