اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اسلام آباد واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے 19 اگست کو سماعت کا حکم جاری کر دیا ہے، چیف جسٹس نے ازخود نوٹس طارق اسد ایڈووکیٹ کی درخواست پر لیا۔ درخواست گزار نے واقعے کی طوالت کے ذمے داروں کا تعین کرنے کیلئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی درخواست کی ہے۔ چیف جسٹس نے نوٹس کی سماعت کیلئے اپنی سربراہی میں 3 رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے، کیس کی پہلی سماعت 19 اگست کو ہوگی۔ دوسری جانب ملک کو بدنام اور اداروں کو نیچا دکھانے والے سکندر کیخلاف ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ہے جبکہ زخمی سکندر تاحال اسپتال میں زیر علاج ہے، اس کی بیوی کنول کو اسپتال سے ڈسچارج کرکے پولیس لائن منتقل کر دیا گیا ہے۔