اسلام ٹائمز۔ خیبر پی کے حکومت نے سرکاری معلومات تک رسائی کا آرڈیننس جاری کر دیا۔ ہر محکمے میں معلومات فراہم کرنے کیلئے ہر محکمے میں ایک رابطہ افسر مقرر کیا جائے گا۔ معلومات دینے سے انکار پر 25 ہزار جرمانہ اور 2 سال قید کی سزا ملے گی۔ عوام کو سرکاری محکموں سے معلومات کے حصول کا حق حاصل ہو گا۔ آرڈیننس پر گورنر خیبر پی کے کی طرف سے دستخط کرنے کے بعد عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس قانون کے تحت عام آدمی کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ حکومتی سرگرمیوں پر نظر رکھ سکے اور یہ جان سکے کہ اس کے ٹیکس کا پیسہ کہاں اور کیسے خرچ کیا جارہا ہے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان شیراز پراچہ نے میڈیا کو بتایا کہ اس قانون کے تحت اب تمام سرکاری محکموں میں عوامی رابطوں کے دفتر 120 دن کے اندر قائم ہوں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اس طرح کا قانون تو پہلے بھی موجود تھا اور دوسرا یہ کہ بجلی کے بلوں پر شکایات کے لئے ایکسیئن اور ایس ڈ ی اوز کے نمبر درج ہوتے ہیں لیکن ان نمبرز پر کوئی افسر دستیاب نہیں ہوتے تو ان کا کہنا تھا کہ اس کے لئے کوششیں کی جائیں گی کہ کہیں کوئی کوتاہی نہ ہوسکے۔