0
Monday 19 Aug 2013 18:17

ضلع کھرمنگ اور شگر کھٹائی میں، نئے اضلاع کی فائلیں گم کر دی گئیں یا عوام کو دھوکہ دیا گیا

ضلع کھرمنگ اور شگر کھٹائی میں، نئے اضلاع کی فائلیں گم کر دی گئیں یا عوام کو دھوکہ دیا گیا
رپورٹ: میثم بلتی

گلگت بلتستان حکومت کا اپنی سابقہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک بار پھر تاریخی اور مضحکہ خیز کارنامہ اسوقت منظر عام پر آیا جب یوم آزادی کے موقع پر موقع پر جی بی کے وزیراعلٰی سید مہدی شاہ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا کہ کھرمنگ اور شگر کے اضلاع کے فائلیں گم کر دی گئی ہیں۔ اس حیرت انگیز بیان پر میڈیا کے نمائندوں نے ان پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔ انہوں نے سوالوں کے جواب میں کہا کہ اضلاع کی فائلیں گم ہوئی نہیں بلکہ ایک سازش کے تحت انہیں غائب کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس سازش کو سابق چیف سیکریڑی گلگت بلتستان سجاد سلیم ہوتیانہ کے سر پر ڈال دیا۔ اس الزام سے یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ اضلاع کی فائلیں چیف سیکریٹری کے پاس تھیں۔ یعنی گلگت بلتستان میں اضلاع بنانے کی حیثیت اور اختیار وزیراعلٰی گلگت بلتستان کو نہیں بلکہ چیف سیکریڑی کو ہے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان میں نئے اضلاع بنانے کے حوالے سے جہاں مسلکی تعصبات کے ہاتھوں مجبور ہو کر دیامر ضلع کی شخصیات اور علماء کرام مخالفت کر رہے تھے، وہاں پاکستان آرمی کے کمانڈر ایف سی این اے جناب حافظ مسرور بھی انتظامی نقطہ نگاہ سے گلگت بلتستان میں نئے اضلاع بنانے کے حوالے سے مخالفت کرتے ہیں۔ ان کے پاس انتظامی نقطہ نگاہ سے دلائل بھی تھے کہ یہ علاقہ زیادہ اضلاع  کا کسی صورت بھی متحمل نہیں ہے۔ واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں آرمی کے نقطہ نظر سے علاقہ حساسیت کے اعتبار سے نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ بعض اوقات جمہوریت کے نرم و گداز صوفے پر براجمان وزیراعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی آرمی افسران کے تیور دیکھ کر فیصلہ کرتے نظر آتے ہیں۔ سید مہدی شاہ کے فائل گم ہونے کے بیان نے پی پی حکومت کی مقبولیت کے گراف، جو کہ سانحہ چلاس، کوہستان اور لولوسر وغیرہ کے سبب عوام میں کافی نیچے چلا گیا تھا مزید گرتا ہوا نظر آرہا ہے۔

دوسری طرف وزیر بلدیات انجینئر اسماعیل نے اپنے بیان میں کہا کہ کھرمنگ اور شگر کے اضلاع کا قیام مقامی حکومت کے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔ اس سلسلے میں عوام کو تشویش میں مبتلا کرنا مناسب نہیں، حکومتی نمائندوں کے ان بیانات نے اس حقیقت پر تصدیق کی مہر ثبت کر دی ہے کہ کھرمنگ اور شگر کے اضلاع کا اعلان عوام کو دھوکہ دینے کے علاوہ اور کچھ نہ تھا۔ دوسری طرف  وزیراعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ایک اور بیان نے اضلاع کے مسئلہ کو مزید الجھا کے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عوام مایوس نہ ہوں، اضلاع کی فائلیں جو گم ہوئیں تھیں دوبارہ مل گئی ہیں۔ فائلیں چیف سیکریڑی کے ٹیبل پر تھیں۔ یہ نہایت تعجب خیز بیان ہے کہ ٹیبل پر سے فائلیں کیسے گم ہو جاتی ہیں۔؟ وزیراعلٰی نے اضلاع کے حوالے سے ایک اور گرین سنگنل دیا ہے، دیکھتے ہیں کب نئی خبر سامنے آتی ہے، جس میں وزیراعلٰی ایک اور بیان داغیں۔ اب یہ ایک معمہ ہے کہ موجودہ صوبائی سیٹ اپ عوام کے لیے دھوکہ ہے  یا کاغذی گھوڑا، وزیراعلٰی کے بیانات سے لگتا ہے کہ نئے اضلاع بنانے کا اختیار بھی چیف سیکرٹری اور وزیر امور کشمیر و شمالی علاقہ کے پاس ہے۔
خبر کا کوڈ : 293930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش