0
Tuesday 20 Aug 2013 15:30
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کو وقفہ سوالات کے دوران حکومت نے بتایا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ 2014ء کے آخر تک مکمل کرنا ہے۔ اگر یکم جنوری 2015ء تک منصوبے پر کام شروع نہ ہوا تو یومیہ 30 لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ حکومت سنجیدہ ہے اور اس معاملے پر اقدامات اُٹھا رہی ہے، جبکہ اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر حکومت حقائق سے آگاہ نہیں کر رہی ہے۔ ابھی تک کام شروع ہی نہیں کیا گیا تو 2015ء سے قبل کیسے اس منصوبے پر عملدرآمد ہوگا۔ سندھ میں 137 گیس و تیل کے ذخائر موجود ہیں، جہاں سے 59 ملین بیرلز تیل اور پانچ ٹریلین مکعب فٹ گیس حاصل ہو رہی ہے۔