0
Saturday 24 Aug 2013 22:56

مزار قائد پر شہید قائد کی برسی

مزار قائد پر شہید قائد کی برسی
رپورٹ: ایس این حسینی

قائد شہید علامہ عارف الحسینی کے مزار پر تحریک حسینی کے زیراہتمام شہید کی 25 ویں برسی کی تیاریاں اپنے آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہیں۔ اتوار 25 اگست کو یہ برسی شیعیان پاکستان کے روحانی مرکز پیواڑ میں منعقد ہو رہی ہے۔ جس میں ملک بھر کے علماء کرام اور مذہبی تنظیمون کے نمائندگان شرکت کریں گے۔ سابقہ روایات کے مطابق پیواڑ میں برسی کے موقع پر شہید کے پروانوں کی ایک بہت بڑی تعداد شرکت کرتی ہے اور یہ اجتماع ہمیشہ سے ایک تاریخی اور یادگار اجتماع رہا ہے۔ 

25 اگست کو منائی جانے والی برسی ایک بار پھر مزار  شہید قائد پر منائی جا رہی ہے۔ یہ برسی 1988ء سے ہی تحریک حسینی کے سرپرست اعلٰی علامہ سید عابد حسینی کی سرپرستی میں مزار قائد پر منعقد ہوتی آ رہی ہے، لیکن گذشتہ چھ سالوں سے علاقے میں طالبان کے ساتھ لڑائی اور امن وامان کے مسئلے کی وجہ سے برسی کا یہ عظیم الشان پروگرام پیواڑ کی بجائے پاراچنار میں واقع مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای میں منعقد ہوتا رہا۔ چنانچہ 6 سال کے بعد یہ پروگرام ایک بار پھر پیواڑ میں منعقد ہو رہا ہے۔ جس میں مقامی افراد کی بڑی تعداد کے علاوہ ملک کے طول وعرض سے قائد شہید کے پروانوں کی ایک بڑی تعداد کی آمد بھی متوقع ہے۔ 

برسی کے لئے تحریک حسینی نے فول پروف حفاظتی انتظامات کر لئے ہیں۔ برسی کے حوالے سے پوسٹر اور جھنڈوں سے ایجنسی کے در و دیوار مزین کئے جاچکے ہیں، جبکہ پیواڑ تو اس حوالے سے کچھ اور ہی منظر پیش کر رہا ہے۔ سابقہ روایات کے مطابق برسی کے پروگرام کا باقاعدہ آغاز صبح نو بجے تلاوت کلام پاک سے ہوگا۔ جس کے بعد مقامی اور غیر مقامی مقررین کے خطاب کے علاوہ، مذھبی ترانے اور نوحے پیش کئے جائیں گے۔ پروگرام کے آخری مقرر حسب دستور تحریک حسینی کے سرپرست اعلٰی سابق سینیٹر علامہ سید عابد حسینی ہونگے۔ جو  شہید حسینی کی خدمات کے مختصر ذکر کے بعد شیعیان پاکستان خصوصاً شیعیان پاراچنار کے مسائل و مشکلات پر تفصیلی روشنی ڈالیں گے۔ پروگرام دوپہر ایک بجے اختتام پذیر ہوگا۔ 

برسی کے اس عظیم الشان پروگرام کا ایجنسی کی عوام اور حکومت دونوں پر نمایاں اثر ہوتا ہے۔ اس سالانہ پروگرام میں ہر سال عوام کے مسائل اجاگر کئے جاتے ہیں۔ جس سے عوام کی دکھوں کا کافی حد تک مداوا ہوتا ہے، جبکہ حکومت پر برسی کا اثر یہ ہوتا ہے۔ کہ علاقائی مسائل عوامی سطح پر اسکے کانوں تک پہنچتے ہیں۔ تتیجتاً عوامی دباؤ کی وجہ سے حکومت ان مسائل کے متعلق تحریک حسینی کے ساتھ گفت و شنید کرنے کا عندیہ دیتی ہے اور یوں تحریک حسینی کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات کے بعد اکثر مسائل کا حل نکل آتا ہے۔ 

مقامی عوام کے مسائل کے حل میں یہ اجتماع ہر سال ایک نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ لہذا یہ کہنا بیجا نہ ہوگا کہ قائد شہید کی برسی اگر ایک لحاظ سے شہید قائد کے کردار کو زندہ رکھنے کے لئے ضروری ہے تو دوسری جانب یہ پروگرام مقامی لوگوں اور شہید کے پروانوں کے دکھوں کا مداوا کرنے کے لئے بھی نہایت اہمیت رکھتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 295182
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش