0
Tuesday 29 Jun 2010 12:06

ایرانی صدر نے مذاکرات کیلئے شرائط کا اعلان کر دیا

ایرانی صدر نے مذاکرات کیلئے شرائط کا اعلان کر دیا
اسلام ٹائمز – فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایٹمی پروگرام کے بارے میں مغربی ممالک کے ساتھ مذاکرات کیلئے اپنی شرائط کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غرب کے منفی رویے کے پیش نظر سزا کے طور پر ہم اگست سے پہلے مذاکرات شروع نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب نے جو رویہ ایران کے خلاف روا رکھا مجبوراً ایران کو بھی ایسا ہی رویہ اختیارکرنا پڑ رہا ہے تاکہ مغرب کو یہ سبق ملے کہ مہذب قوموں کے ساتھ بات چیت کرنے کی روایت کیا ہے۔
محمود احمدی نژاد نے کہا کہ مذاکرات کے خواہشمند ممالک سب سے پہلے اسرائیل کے پاس موجود ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں اپنا موقف واضح کریں اور بتائیں کہ آیا وہ اسکی حمایت کرتے ہیں یا اسکے مخالف ہیں، اگر وہ اسکے حامی ہوں گے تو ہم ان کے ساتھ ایک انداز سے مذاکرات کریں گے اور اگر وہ اسکے مخالف ہوں گے تو ہم ان سے دوسرے انداز میں مذاکرات کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے خواہشمند ممالک واضح کریں کہ وہ NPT کے قواعد و ضوابط کو قبول کرتے ہیں یا نہیں، انکی جانب سے این پی ٹی کے قواعد و ضوابط قبول کرنے کی صورت میں ہم ایک انداز میں اور قبول نہ کرنے کی صورت میں دوسرے انداز میں گفتگو کریں گے۔ اسی طرح ایران کے صدر نے کہا کہ مذاکرات کے طالب ممالک واضح کریں کہ ایران کے ساتھ دوستی چاہتے ہیں یا دشمنی، اگر وہ دوستی کے خواہاں ہوں گے تو انکے ساتھ ایک انداز میں اور اگر وہ دشمنی کے درپے ہوں گے تو دوسرے انداز میں گفتگو کی جائے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے واضح کیا کہ مذاکرات میں شامل ممالک صرف 5+1 گروپ تک محدود نہیں ہوں گے بلکہ اس میں برازیل اور ترکی کو بھی شامل کیا جائے گا۔ اسی طرح انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات تہران میں انجام پانے والے ایران، برازیل اور ترکی کے درمیان ایٹمی ایندھن کے تبادلے معاہدے کی بنیاد پر ہوں گے۔
ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے کہا کہ چند استکباری سوچ کے حامل ممالک جب دیکھتے ہیں کہ ایران کے مقابلے میں منطقی جواب نہیں رکھتے تو دھونس اور پابندیوں کا رخ کر لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران انتقامی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ اگر عالمی طاقتوں نے کوئی بھی قدم اٹھایا تو انہیں اپنے کیے پرسخت نادم ہونا پڑے گا۔
خبر کا کوڈ : 29546
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش