0
Tuesday 27 Aug 2013 19:38

پاک ایران گیس منصوبے پر دباؤ مسترد، ہر صورت میں منصوبہ مکمل ہو گا، شاہد خاقان عباسی

پاک ایران گیس منصوبے پر دباؤ مسترد، ہر صورت میں منصوبہ مکمل ہو گا، شاہد خاقان عباسی
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر مکمل کیا جائے گا، حکومت کو کسی قسم کے خدشات کا سامنا نہیں، 1.5 ارب ڈالر کے منصوبے کیلئے فنانسنگ گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کے ذریعے فراہم کریں گے۔ وفاقی وزیر سانگھڑ میں پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے تحت تیل و گیس کے نئے ذخائر کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید، وزیر مملکت جام کمال خان پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے ایم ڈی عاصم مرتضٰی خان سمیت علاقے سے منتخب قومی و صوبائی رکن اسمبلی اور عمائدین بھی موجود تھے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں گیس کی طلب 6 ارب کیوبک فٹ جبکہ پیداوار 3.5 ارب کیوبک فٹ یومیہ ہے اور 2.5 ارب کیوبک فٹ گیس کی قلت کا سامنا ہے، گیس کی قلت پوری کرنے کیلئے ایل این جی کی درآمد قلیل مدتی منصوبہ ہے، جس کیلئے ٹینڈر جاری کیا جا رہا ہے، نئے ٹینڈر کو مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق بنایا گیا ہے اور تمام عمل کو شفاف طریقے سے مکمل کرکے آئندہ سال کے آخر تک ایل این جی کی درآمد شروع کر دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سٹے دیا ہوا ہے اس معاملے کو حل کرکے سٹے ختم کرایا جائے گا اور سیس کی رقم پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر خرچ کی جائیگی، اس منصوبے کیلئے فنانسنگ کے دیگر عبوری آپشنز بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر سابقہ حکومت کے معاہدے کی مکمل پاسداری کی جائیگی۔ منصوبے پر عالمی پابندیوں کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آرمینیا اور ترکی بھی ایران سے گیس خرید رہے ہیں تو پھر پاکستان بھی گیس خرید سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کے گدو پاور پلانٹ کیلئے دی جانیوالی اضافی گیس استعمال نہیں ہو رہی، اس گیس سے بجلی پیدا کرنے کیلئے نیا پاور پلانٹ لگایا جائے گا۔ 

قبل ازیں ضلع سانگھڑ میں بیک وقت تیل و گیس کی 2 دریافتوں پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں ہونیوالی ان دریافتوں سے ملک کو درپیش توانائی کے بحران کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے تیل وگیس تلاش کی سرگرمیوں کو تیز کرنے اور منصوبوں کو جلد ازجلد مکمل کرکے کم سے کم وقت میں تجارتی بنیادوں پر پیداوار شروع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران سے نمٹنا کسی ایک حکومت کا کام نہیں، اس کیلئے مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہے، پاکستانی کمپنیوں کی مہارت اور مضبوط مالی ساکھ کی بنا پر امید ہے کہ کم وقت میں زیادہ دریافتیں ہوں گی۔ وفاقی وزیر نے تیل و گیس کی دریافت پر کمپنی کی انتظامیہ اور ملازمین کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل اور پی آئی اے آمدن اور پیداواریت کے لحاظ سے اہم ادارے تھے، لیکن آج یہ ادارے بحران کا شکار ہیں، ان اداروں کی ورکرز یونین بھی اسی وقت مضبوط رہیں گی، جب یہ ادارے مضبوط ہوں گے، بدقسمتی سے یہ ادارے کمزور رہے اور یونینز مضبوط ہو گئیں۔
خبر کا کوڈ : 296116
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش