QR CodeQR Code

شام پر حملے کیلئے باراک اوباما اسرائیلی دباو میں ہیں

امریکی صدر کا حملے کے فیصلے کو کانگریس پر چھوڑنا درست اقدام ہے، بشار الجعفری

1 Sep 2013 12:41

اسلام ٹائمز: یو این او شام کے مستقل نمائندے کا کہنا تھا کہ باراک اوباما امریکہ میں موجود شدت پسندوں، صیہونی لابی، اسی طرح اسرائیل، ترکی اور بعض عرب ممالک کی طرف سے شام پر حملے کیلئے شدید دباو میں ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار الجعفری نے امریکی صدر باراک اوباما کے اس فیصلے کو کہ وہ شام پر حملے کے اختیار کو کانگریس پر چھوڑتے ہیں، درست اقدام قرار دیا ہے۔ بشار الجعفری کا مزید کہنا تھا کہ باراک اوباما پر شام پر حملے کے لئے اسرائیل، ترکی اور بعض عرب ممالک کی طرف سے شدید دباو ہے۔ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز نے نیوز سائٹ "النشرہ" کے حوالے سے لکھا ہے کہ یو این او میں شام کے مستقل نمائندے بشار الجعفری نے امریکی صدر باراک اوباما اور برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی طرف سے شام پر حملہ کرنے کی دھمکیوں کو غیر سنجیدہ قرار دیا ہے۔ بشار الجعفری کا مزید کہنا تھا کہ باراک اوباما امریکہ میں موجود شدت پسندوں، صیہونی لابی، اسی طرح اسرائیل، ترکی اور بعض عرب ممالک کی طرف سے شام پر حملے کیلئے شدید دباو میں ہیں۔

یو این او میں شام کے مستقل نمائندے نے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی طرح باراک اوباما کی طرف سے شام پر حملے کے فیصلے کو پارلیمنٹ پر چھوڑنے کے اقدام کو درست قرار دیا ہے۔ بشار الجعفری نے وضاحت کی کہ فرانس اور برطانیہ شامی حکومت کی طرف سے اقوام متحدہ سے خان العسل میں کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے والوں کے تعین کی درخواست کے مخالف تھے، ان کا مزید کہنا تھا کہ صرف ان ممالک کی مخالفت کی وجہ سے اقوام متحدہ کے کیمیائی ہتھیاروں کے انسپکٹرز کو شام میں تحقیقات کے لئے بھیجنے میں پانچ مہینے کی تاخیر ہوئی۔ بشار الجعفری کا کہنا تھا کہ ایسا اس لئے ہوا کیونکہ یہ ممالک جانتے تھے کہ شام میں کس نے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 297461

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/297461/امریکی-صدر-کا-حملے-کے-فیصلے-کو-کانگریس-پر-چھوڑنا-درست-اقدام-ہے-بشار-الجعفری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org