0
Monday 2 Sep 2013 19:54

کراچی، وہابی تکفیری گروہ کیجانب سے اہلسنت بریلوی مکتب کے زیر انتظام درگاہ پر زبردستی قبضہ

کراچی، وہابی تکفیری گروہ کیجانب سے اہلسنت بریلوی مکتب کے زیر انتظام درگاہ پر زبردستی قبضہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں وہابی تکفیری گروہ کی جانب سے اہلسنت مساجد و درگاہوں پر قبضہ کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلے کی تازہ کڑی کراچی میں اسلحہ کے زور پر شریعت کے نفاذ اور قرآنی نظام کے نام پر وہابی تکفیری مولانا عبداللہ فاروقی اور اس کے ساتھیوں نے اہلسنت بریلوی مکتب فکر کے زیر انتظام درگاہ سلطان شاہ بخاری پر بدمعاشی کے زور پر زبردستی قبضہ کر لیا ہے۔ اس واقعے کے خلاف ڈپٹی کمشنر، ایڈمنسٹریٹر سائٹ ٹاﺅن، ڈی جی رینجرز کو تحریری درخواست جمع کرا دی گئی ہے مگر تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں آ سکی۔ اطلاعات کے مطابق اہلسنت و الجماعت (کالعدم سپاہ صحابہ) سے تعلق رکھنے والے وہابی تکفیری مولانا عبداللہ فاروقی اور اس کے ساتھیوں نے کراچی کے علاقے قصبہ اسلامیہ کالونی نمبر 1 میں واقع عرصہ دراز سے قائم درگاہ سلطان شاہ بخاری پر دھاوا بول کر قبضہ کر لیا۔ محلے کے مقرر کردہ درگاہ کے نمائندے سردار خان سے گن پوائنٹ پر چابیاں چھین لیں اور مزار کو شرک و بدعت کا مرکز قرار دے کر یہاں قرآنی مدرسہ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
 
وہابی تکفیری شدت پسندوں نے صاحب مزار کی قبر کا کتبہ گرا کر قبر مسمار کرنے کی کوشش بھی کی ہے جبکہ علم کو بھی شہید کر دیا ہے۔ مزار کے گنبد پر لاﺅڈ اسپیکرز لگا دیئے گئے ہیں جبکہ درگاہ میں پھلدار درخت کو کاٹ کر اندرونی دیواریں گرانی شروع کر دی ہیں۔ آتشین اسلحے سے لیس درگاہ پر قابض وہابی تکفیری گروہ کے سرغنہ عبداللہ فاروقی نے مزار کے بعد محلے کی اہلسنت بریلوی مسجد پر بھی قبضے کرنے کیلئے کوشش شروع کر دی ہیں اور بہت جلد مزار کو مسمار کرنے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ وہابی مولانا فاروقی نے اہل محلہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پاس زور ہے، اگر کسی کے پاس اس سے زیادہ زور ہے تو وہ سامنے آئے۔ باخبر ذرائع کے مطابق مولانا کو وہابی تکفیری گروہ اہلسنت و الجماعت (کالعدم سپاہ صحابہ) کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ قبضہ مافیا کے نام سے مشہور وہابی مولانا عبداللہ فاروقی پہلے بھی کئی مقامات پر قبضے کرکے پلاٹ بیچ چکا ہے۔ مزار پر قبضہ کرنے کے حوالے سے بعض نامعلوم قوتیں وہابی تکفیری مولانا فاروقی اور اسکے ساتھیوں کی فنڈنگ کر رہی ہیں۔
 
درگاہ سلطان شاہ بخاری پر وہابی ناصبی گروہ کی جانب سے زبردستی قبضے کے خلاف اہلسنت بریلوی مکتب فکر میں شدید بے چینی و اشتعال پھیل رہا ہے اور خدشہ ہے کہ معاملہ مسلح تصادم کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔ اہل محلہ کا کہنا ہے کہ وہ حیران ہیں کہ ایک طرف تو وہابی تنظیم اہلسنت و الجماعت (کالعدم سپاہ صحابہ) مزارات کو شہید کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہی ہے اور دوسری جانب منافقت دکھاتے ہوئے خود مزارات پر قرآنی نظام کے نام پر زبردستی قبضہ کر رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر اس فتنے کو سختی سے نہ کچلا گیا تو مزارات پر قبضے کی راہ ہموار ہوگی اور پاکستان جو ویسے ہی تاریخ کے بدترین بحران سے گزر رہا ہے، ایک نئے فتنے کے شروع ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس واقعے کے خلاف ڈپٹی کمشنر، ایڈمنسٹریٹر سائٹ ٹاﺅن، ڈی جی رینجرز کو تحریری درخواست جمع کرا دی گئی ہے مگر تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں آسکی جس کی وجہ وہابی مولانا فاروقی کا اثر و رسوخ بتایا جا رہا ہے۔
 
وہابی مولانا فاروقی کے ذرائع کے مطابق بہت جلد مزار کو مکمل طور پر مسمار کرکے قرآن مدرسہ قائم کر دیا جائے گا اور محلے میں مکمل شریعت کا نفاذ کیا جائے گا اور خلاف ورزی کرنے والوں شرعی سزائیں سنائی جائیں گی۔ متاثرین درگاہ نے چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری، وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، سیکریٹری اوقاف زکوٰة و عشر محمدرمضان اعوان اور چیف ایڈمنسٹریٹر محکمہ اوقاف سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہابی مولانا عبداللہ فاروقی اور اس کے حواریوں کو فی الفور گرفتار کرکے ان کے خلاف ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے، مذہبی فساد پھیلانے، قبضہ کرنے، اسلحے کی نمائش، مزار میں توڑ پھوڑ اور مزار کو نقصان پہنچانے کے الزام میں دہشت گردی کے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 297907
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش