0
Wednesday 4 Sep 2013 02:56

وفاقی حکومت کا کراچی میں ٹارگٹیڈ آپریشن کے دوران ہر قسم کا تعاون اور وسائل فراہم کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کا کراچی میں ٹارگٹیڈ آپریشن کے دوران ہر قسم کا تعاون اور وسائل فراہم کرنے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاﺅس سندھ میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صدارت میں امن و امان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد، چیف سیکرٹری سندھ، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ پولیس، ڈی جی آئی بی اور مختلف حساس اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کراچی میں امن و امان کی صورت حال کے بارے میں چیف سیکرٹری سندھ محمد اعجاز چوہدری، ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر اور آئی جی سندھ پولیس شاہد ندیم بلوچ نے وزیراعظم کو کراچی میں امن و امان کی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ ان افسران نے وزیراعظم کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم کے حوالے سے آگاہ کیا۔

اطلاعات کے مطابق ان افسران نے کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری ٹارگٹیڈ آپریشن سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو کراچی کے انتہائی حساس، حساس اور عام علاقوں کی نشاندہی بھی کی گئی۔ بریفنگ میں مختلف ادوار میں پے رول پر رہا ہونے والے ملزمان اور ناقص تفتیش کے سبب عدالتوں سے ضمانتوں پر رہا ہونے والے افراد کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ کراچی پولیس کو جدید اسلحہ، موبائل لوکیٹر، بلٹ پروف جیکٹس، کمیونیکیشن کے آلات، بکتر بند گاڑیوں اور دیگر وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نے کراچی میں بڑھتی ہوئی جرائم کی وارداتوں پر شدید تفتیش کا اظہار کیا اور کہا کہ سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے آگے بڑھیں وفاقی ان کے ساتھ ہیں۔ جو مدد چاہئیے وہ فراہم کریں گے لیکن اب کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور کراچی میں ہر ممکن امن قائم کیا جائے گا۔

 اجلاس میں قانون نافذکرنے والے اداروں کے سربراہان نے وزیراعظم کو کہا کہ اگر ہمیں مکمل اختیارات دئیے جائیں اور کوئی سیاسی دباﺅ نہ ہو تو ہم کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف مکمل ٹارگیٹڈ آپریشن کیلئے تیار ہیں۔ اجلاس میں اس بات بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی انٹیلی جنس اداروں کے مابین رابطوں کا فقدان ہے، جس پر وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ انٹیلیجنس کے نظام کو فعال کیا جائے اور صوبے اور وفاقی کے درمیان اس کو مربوط کیا جائے۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو کہا کہ کراچی میں بلاامتیاز دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کریں، وفاق آپ کے ساتھ ہے۔ 

وزیراعظم نے واضح کیا کہ اب کراچی میں دہشت گردوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارت داخلہ، سندھ حکومت، آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی، رینجرز اور پولیس مل کر حکمت عملی بنائیں اور کراچی میں امن قائم کریں۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے بھی وزیراعظم کو کراچی میں امن و امان کی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جو بھی کارروائی ہوگی اس کارروائی کے دوران کوئی سفارش یا دباﺅ قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹیڈ آپریشن کے دوران ہر قسم کا تعاون اور وسائل فراہم کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 298337
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش