0
Thursday 5 Sep 2013 22:55

امریکی حکام جھوٹ بول رہے ہیں، روسی صدر برس پڑے

امریکی حکام جھوٹ بول رہے ہیں، روسی صدر برس پڑے
اسلام ٹائمز۔ شام کے معاملے پر امریکہ اور روس ایک دوسرے کے مدمقابل نظر آرہے ہیں۔ سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کو شام پر حملے کے لئے قائل کرنے کے لئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے تقریباً چار گھنٹے تک تقریر کی۔ اپنی اس طولانی تقریر میں جان کیری یہ تک کہہ گئے کہ شام میں القاعدہ کا کوئی وجود نہیں ہے۔ امریکی وزیر خارجہ کے اس صریح جھوٹ پر روس صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی وزیر خارجہ کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اور کہا ہے کہ میں نے امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کی میٹنگ کو بغور سنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ میں امریکی وزیر خارجہ کا یہ بیان کہ شام میں القاعدہ کا کوئی وجود نہیں ہے، کھلا جھوٹ اور شرم آور ہے۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ شام کی حکومت کے خلاف برسرپیکار باغیوں گروہوں میں سے سب سے فعال النصرہ فرنٹ ہے، جس کا تعلق القاعدہ سے ہے۔ ولادیمیر پیوٹن نے دعویٰ کیا کہ امریکہ جان بوجھ کر القاعدہ کی وہاں موجودگی سے انکاری ہے۔ روسی ارکان پارلیمنٹ کا وفد شام پر بات چیت کے لئے امریکہ پہنچ گیا ہے، وفد وہاں پر امریکی ارکان کانگریس ملاقات کریگا۔

ادھر روس نے خبردار کیا ہے کہ اگر شام کے خلاف امریکی حملہ ہوا تو تباہی اور بربادی پورے خطے کو اپنی لپٹ میں لے لے گی۔ روسی وزارت خارجہ نے شام پر امریکی حملے کے بعد ہونے والی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی سے کہا ہے کہ اگر امریکہ شام پر حملہ کرتا ہے تو حملے کے بعد ہونے والی تباہی اور نقصانات کا جائزہ تلاش کرے، کیوںکہ حملے کے بعد ہونے والے نتائج تباہ کن ہوسکتے ہیں اور ساتھ ہی فوجی حملے سے شام میں خانہ جنگی کو ختم کرنے کی کوششوں کو سخت نقصان پہنچے گا۔
خبر کا کوڈ : 299058
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش