0
Friday 6 Sep 2013 12:36

بارہ کہو خودکش حملہ کیس، نامکمل چالان عدالت میں پیش

بارہ کہو خودکش حملہ کیس، نامکمل چالان عدالت میں پیش
اسلام ٹائمز۔ ذرائع کے مطابق بارہ کہو خودکش حملہ کیس کا پہلا نامکمل چالان عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے خودکش حملے کے 5 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا اور چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ ملزموں نے خودکش بمبار کو مکمل معاونت فراہم کی اور دو روز تک حملہ آور کو اپنے پاس ٹھرایا۔ مسجد پر حملے سے قبل ملزم خفیہ نگرانی کرتے رہے۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان خودکش بمبار ذکاءاللہ کو مسجد تک لے کر آئے جبکہ ملزمہ مہوش حملے کے منصوبے سے مکمل طور پر آگاہ تھی۔ مہوش نے ساتھی ملزموں کے ساتھ مل کر علاقے کی خفیہ نگرانی کی۔ ذرائع کے مطابق وقوعہ سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج بھی چالان میں شامل کی گئی ہے۔ دس سے زائد گواہ اور ان کے بیانات بھی چالان کا حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ ملزمان پر الزام ہے كہ انہوں نے عیدالفطر کے روز وفاقی دارالحکومت کے علاقے بارہ کہو  كی ایک مسجد ميں خودكش حملہ آور كو داخل ہونے ميں معاونت فراہم كی تھی تاہم سيكورٹی گارڈز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور كو ہلاک کردیا تھا جبکہ خودكش حملہ آور كی فائرنگ كے نتيجے ميں مسجد كا ایک سيكورٹی گارڈ جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہو گيا تھا۔

دیگر ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی كی خصوصی عدالت کے جج عتیق الرحمن نے بارہ كہو خودكش حملہ کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پولیس نے ملزمان کو عدالت میں پیش کیا، پولیس نے عدالت میں ملزموں کا عبوری چالان بھی پیش کیا، چالان میں ملزمان پر دہشتگردی کی منصوبہ بندی میں شمولیت اور حملے سے قبل ریکی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جبکہ چالان میں بتایا گیا ہے کہ ملزموں میں شامل لڑکی مہوش نے خودکش حملہ آور کی معاونت کی تھی۔ پولیس کی جانب سے پیش کردہ عبوری چالان میں 26 گواہ شامل تھے۔ عدالت نے 5 ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پولیس کو مکمل چالان پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

خبر کا کوڈ : 299159
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش