0
Sunday 4 Jul 2010 10:41

سانحہ داتا دربار،8 جولائی کو لاہور میں ملک گیر علماء و مشائخ کنونشن کا اعلان

سانحہ داتا دربار،8 جولائی کو لاہور میں ملک گیر علماء و مشائخ کنونشن کا اعلان
لاہور:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق سنّی اتحاد کونسل نے اعلان کیا ہے کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ سمیت وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں شامل ان تمام وزراء کے خلاف سخت کارروائی کی جائے،جن کا کسی نہ کسی حوالہ سے طالبان یا دہشت گردوں سے رابطہ ہے۔سنّی اتحاد کونسل نے اعلان کیا کہ سانحہ داتا دربار پر احتجاجی تحریک کو منظم کرنے کے لئے 8 جولائی کو لاہور میں ملک گیر ’’لبّیک یا رسول اللہ علماء مشائخ کنونشن‘‘ منعقد کیا جا رہا ہے،جس میں چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کے روحانی آستانوں کے سجادہ نشین مشائخ،جید علماء اور دینی مدارس کے سربراہ شریک ہوں گے۔
 ان خیالات کا اظہار سنّی اتحاد کونسل کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی حاجی محمد فضل کریم،پیر محمد افضل قادری،صاحبزادہ سید محمد صفدر شاہ گیلانی،سردار محمد خان لغاری،مولانا غلام محمد سیالوی،خواجہ غلام قطب الدین فریدی اور دیگر علماء نے لاہور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔حاجی فضل کریم نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کی ذمہ دار کالعدم تنظیمیں ہیں،جن میں لشکر جھنگوی،سپاہ صحابہ،جماعۃ الدعوہ جیسی تنظیمیں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ان کے خلاف کارروائی کرے،جو دہشت گردی میں ملوث ہو۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ داتا دربار کی ساڑھے 8 سو سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ لنگربند ہوا ہے، یہاں رام سیتا کے ماننے والوں کی حکومت رہی،سکھ حکمرانی کرتے رہے،انگریزوں نے حکومت کی مگر کسی غیر مسلم کو اس دربار کی بےحرمتی کی جرأت نہیں ہوئی۔ 
شرکاء نے کہا کہ کالعدم تنظیمیں جو درباروں پر حاضری کو شرک قرار دیتی ہیں،وہ داتا دربار پر دہشت گردی کی ذمہ دار ہیں۔شرکاء نے کالعدم جماعۃ الدعوہ کے لئے پنجاب حکومت کی طرف سے 9 کروڑ روپے مختص کرنے اور دہشت گرد ہجرت اللہ کی بریت کے معاملہ کی بھی مذمت کی۔

خبر کا کوڈ : 29995
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش