0
Tuesday 10 Sep 2013 18:56

کیمیائی ہتھیاروں کو عالمی برادری کے کنٹرول میں دینے کی روسی تجویز کی حمایت کرتے ہیں، ایران

کیمیائی ہتھیاروں کو عالمی برادری کے کنٹرول میں دینے کی روسی تجویز کی حمایت کرتے ہیں، ایران
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کا کہنا ہے کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو عالمی برادری کے کنٹرول میں دینے کی روسی تجویز اور اس خطے کو جنگ سے نجات دلانے کی کوشش خوش آئند ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم کا آج تہران میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ایک خبرنگار کے سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ اسلامی جمہوری ایران شام کے بحران کے خاتمے کے لئے اس مرحلے پر شام کے ساتھ مل کر کام کرنے کی روسی پیش کش کی حمایت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم روس کی تجویز کو اس خطے کو ایک ممکنہ جنگ سے نجات دلانے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ لہذا اسلامی جمہوری ایران اس مرحلے پر شام کے بحران کے مجوزہ حل کی روسی تجویز کی حمایت کرتا ہے کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو عالمی برادری کے کنٹرول میں دیا جائے۔

 خانم مرضیہ افخم کا مزید کہنا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے مخالف ملک کے طور پر ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ مشرق وسطٰی کو ہر قسم کے ایٹمی اور کیمیائی ہتھیاروں سے پاک علاقہ قرار دیا جائے۔ انہوں نے کہ اسلامی جمہوری ایران شام میں حکومت مخالف دہشتگرد باغیوں کے پاس کیمیائی ہتھیاروں کی موجودگی کی شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ بین الاقوامی برادری ان ہتھیاروں کو بھی اپنے کنٹرول میں لے، کیونکہ کہ باغیوں کے پاس کیمیائی ہتھیاروں کی موجودگی اس خطے اور جہان کے امن و استحکام کے لئے شدید خطرہ ہے۔ 

قبل از این امریکی صدر براک اوباما نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق روسی تجویز کو مثبت پیشرفت قرار دے دیا۔ اپنے ایک انٹرویو کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ شام کے مسئلے کا دیرپا سفارتی حل ان کی ترجیح ہے، روس سے بات چیت کے بعد اس امر کا جائزہ لیں گے کہ ان کی یہ تجویز کس حد تک قابل عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی اس بات کا فیصلہ نہیں کیا کہ اگر کانگریس نے حملے کی منظوری نہ دی تو کیا کرنا ہے۔ براک اوباما کا کہنا تھا کہ سفارتی کوششیں سنجیدہ ہونی چاہے، انہیں دباو ہٹانے کے بہانے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کا مسئلہ حل ہونے کی صورت میں بھی شام کی اندرونی صورتحال سے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا، تاہم ملٹری ایکشن کے بغیر اس ہدف کا حصول ترجیح ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 300515
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش