0
Sunday 15 Sep 2013 06:42

افغانستان سے فوجی انخلاء کا اثر جموں و کشمیر پر پڑنے کا احتمال، جنرل چاچرا بھارت

افغانستان سے فوجی انخلاء کا اثر جموں و کشمیر پر پڑنے کا احتمال، جنرل چاچرا بھارت
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی طرف سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کو دراندازی سے جوڑتے ہوئے بھارتی فوج نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ افغانستان سے مغربی افواج کے انخلاء کا اثر جموں کشمیر کی مجموعی صورتحال پر اثر انداز ہوگا، اس دوران شمالی کمان کے فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل سنجیو چاچرا نے واضح کیا ہے کہ حد متارکہ پر تعینات فوجی کمانڈروں کو جوابی کارروائی کرنے کی آزادی حاصل ہے، تفصیلات کے مطابق فوج کے شمالی کمانڈر لیفٹنٹ جنرل سنجیو چاچرا نے کہا ہے کہ پاکستان میں ابھی بھی جنگجویانہ ڈھانچہ موجود ہے اور زیادہ سے زیادہ جنگجوﺅں کو سرحد کے اِس پار دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایک ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کے دوران لیفٹنٹ جنرل سنجیو نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے حد متارکہ پر مسلسل اور بار بار جنگ بندی کی خلاف ورزی معنی خیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس دراندازی کی آڑ میں پاکستان زیادہ سے زیادہ جنگجوﺅں کو کنٹرول لائن کے اِس پار روانہ کرنے کی تاک میں رہتا ہے، انہوں نے کہا کہ موسم سرما کے قریب آنے کے ساتھ ہی اس میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ موسم سرما میں بیشتر راستے موسمی صورتحال کی وجہ سے خطرناک ثابت ہوتے ہیں اور دراندازی بھی قدرتی طور پر کم ہوتی ہے، سنجیو چاچرا نے کہا کہ جموں کشمیر میں فوج نے جنگجو قیادت کو سخت دھچکہ پہنچایا ہے اور اب سرحد پار سے مزید کمانڈروں کو اِس پار بھیجا جا رہا ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے، سرحد پر بندوقوں کی خاموشی کو عارضی قرار دیتے ہوئے شمالی کمان کے سربراہ نے کہا کہ اس خاموشی کو امن کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکتا۔
خبر کا کوڈ : 301798
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش