0
Tuesday 17 Sep 2013 11:04

بلوچستان میں امن سرحد پر کنٹرول سے منسلک، چیف جسٹس

بلوچستان میں امن سرحد پر کنٹرول سے منسلک، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جب تک سرحد پر کنٹرول کو مضبوط نہیں کیا جاتا اس وقت تک بلوچستان میں امن و امان قائم نہیں کیا جا سکتا۔ بلوچستان میں امن و امان و لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس، جسٹس افتخار محمد چوہدری، جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل 3 رکنی بنچ نے کوئٹہ رجسٹری میں کی۔ عدالت عظمیٰ میں چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد اور سی سی پی او کوئٹہ میر زیبر محمود پیش ہوئے جبکہ ظہور احمد شاہوانی ایڈووکیٹ، ساجد ترین ایڈووکیٹ اور کامران مرتضیٰ نے عدالت کی معاونت کی۔ چیف جسٹس نے فرنٹیئر کور بلوچستان کے نمائندے سے استفسار کیا کہ اب تک کتنے لاپتہ افراد بازیاب ہو چکے ہیں۔ ایف سی کے نمائندے نے بتایا کہ ہم کوششں کر رہے ہیں۔ اس حوالہ سے آئی جی ایف سی کئی مرتبہ کوہلو جا چکے ہیں تاہم اب تک کسی لاپتہ شخص کو بازیاب نہیں کرا سکے ہیں۔

چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ منگل کو عدالت عظمیٰ میں آئی جی ایف سی خود پیش ہو کر جواب دیں۔ چیف جسٹس نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 5 افسران کے تاحال بلوچستان میں رپورٹ نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور پر بلوچستان میں رپورٹ کریں تاکہ صوبے میں قیام امن کیلئے اقدامات اٹھائے جا سکیں۔ بلدیاتی انتخابات کے حوالہ سے چاروں صوبوں کے نمائندے پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے تو بلوچستان کے 80 فیصد مسائل حل ہو جائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قانون موجود ہے، بلدیاتی انتخابات کے حوالہ سے منگل کو چاروں صوبے اپنی رپورٹ پیش کریں تاکہ عدالت عظمیٰ اس پر فیصلہ دے سکے۔
خبر کا کوڈ : 302506
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش