0
Tuesday 17 Sep 2013 22:55

لاپتہ افراد کیس، عدالت کو کوئی آرڈر پاس کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے، چیف جسٹس

لاپتہ افراد کیس، عدالت کو کوئی آرڈر پاس کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ عدالت کو مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ کوئی آرڈر پاس کردے۔ سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور کو مخاطب کر کے کہا کہ جواب لکھ کر دیں کہ آپ کو لاپتہ افراد کے اکیاون مقدمات میں کیا کرنا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سب اپنی نوکریاں بچا رہے ہیں، کوئی کچھ کرنا نہیں چاہتا، یہ کیس تو پہلی سماعت پر ہی حل ہوجانا چاہیے تھا۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ وزیر اعظم اور دیگر حکام کے سامنے اٹھائیں گے۔ جسٹس جواد خواجہ کے ریمارکس تھے کہ خیبر پختونخوا میں 506 افراد کا پتا چلا، آپ کا سیل کسی کا پتا نہیں چلا سکا۔ سپریم کورٹ نے پنجاب سے تین پولیس افسران کو تبادلے کے باوجود ریلیز نہ کرنے کے معاملے پر چیف سیکرٹری پنجاب کو بدھ کو عدالت میں طلب کرلیا، جبکہ افغانستان سے اسمگل شدہ گاڑیوں اور دیگر متعلقہ معاملات کے سلسلے میں چیئرمین ایف بی آر کو بھی کل عدالت میں طلب کرلیا۔
خبر کا کوڈ : 302731
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش