0
Wednesday 7 Jul 2010 12:46

فرانسیسی پارلیمنٹ میں برقع پر پابندی کے قانون پر بحث شروع

فرانسیسی پارلیمنٹ میں برقع پر پابندی کے قانون پر بحث شروع
پیرس:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق فرانس میں برقع پر پابندی کے قانون پر منگل کو پارلیمانی بحث شروع ہو گئی۔مجوزہ قانون کے تحت عوامی مقامات پر برقع اور نقاب پہننے پر پابندی ہو گی۔اس مجوزہ پابندی کو قانونی شکل دینے پر پارلیمان میں ووٹنگ اگلے ہفتے ہو گی۔اگر یہ تجویز سینیٹ میں بھیج دی جاتی ہے تو اس پر حتمی فیصلہ ستمبر میں کیا جائے گا۔اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں پر تقریباً 180 ڈالر تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا،اور اگر کوئی شحص اپنی اہلیہ یا بہن پر برقع پہننے کیلئے دباو ڈالے تو اس کو بھی جرمانہ یا سزا ہو سکتی ہے۔
فرانس کے صدر سرکوزی اس بل کی حمایت کر رہے ہیں۔گزشتہ برس بیلجیئم کے پارلیمان نے عوامی مقامات پر نقاب حجاب پہننے پر پابندی کا بل منظور کیا تھا اور اسپین میں بھی یہ تجویز زیر غور ہے۔فرانس کے وزیر اعظم فرانسوا فیلوں نے بھی گزشتہ ہفتے پیرس کے قریب ایک نئی مسجد کے افتتاح کے موقع پر اس موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو خواتین پورا پردہ کرتی ہیں،وہ اسلام کو ہائی جیک کر رہی ہیں اور مذہب کی ایک تاریک اور قدامت پسند شکل پیش کر رہی ہیں۔فرانس میں صرف 2 ہزار خواتین برقع پہنتی ہیں اور وزارت داخلہ کے جائزوں مطابق اکثر خواتین نے دباو کے تحت نہیں بلکہ خود برقع یا حجاب پہننے کا فیصلہ کیا ہے۔فرانسیسی پولیس پہلے ہی ایسے کسی قانون کے نفاذ کے بارے میں خدشات کا اظہار کر چکی ہے۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پابندی صرف سرکاری اداروں تک محدود نہیں بلکہ برقع یا حجاب پر پابندی عوامی مقامات تک ہے،جو کہ آئینی عدالت میں چیلنج ہو سکتی ہے۔
آج نیوز کے مطابق فرانس میں مسلمان خواتین کے برقعے پر ایک بار پھر بحث شروع ہو گئی۔برقعے پر پابندی کا بل حتمی ووٹنگ کے لئے پارلیمنٹ میں بھیجنے سے پہلے ایوان زیریں میں ارکان پارلیمنٹ کے درمیان بحث شروع ہو گئی۔کچھ اراکین کا کہنا ہے کہ برقعے پر پابندی سے فرانس کا شخصی آزادی کا تصور مجروح ہو گا،جبکہ کچھ اراکین کہتے ہیں کہ فرانس میں رہنے والے ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ قانون کی پاسداری کرے۔اگرچہ ابھی برقعے پر پابندی کا قانون وجود میں نہیں آیا،تاہم اس بارے میں مختلف حلقوں میں بحث شروع ہو گئی ہے۔
فرانسیسی عوام اس قانون کی حمایت کر رہے ہیں،مگر قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ قانون بن جاتا ہے تو فرانسیسی آئین کی خلاف ورزی ہو گی۔برقعے پر پابندی کا بل تیرہ جولائی کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا،جہاں اس پر رائے شماری ہو گی۔وزارت داخلہ کے مطابق فرانس میں ایک ہزار نو سو خواتین مکمل حجاب کرتی ہیں۔اگر فرانس میں برقعے پر پابندی کا قانون بن جاتا ہے تو برقعہ پہننے والی کسی بھی خاتون کو ڈیڑھ سو یورو جرمانہ بھرنا پڑے گا اور سٹیزن ٹریننگ کورس میں بھی حصہ لینا پڑے گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق فرانسیسی پارلیمینٹ میں اسلامی حجاب پر پابندی کے حوالے سے بحث کا آغاز ہو گیا ہے،جبکہ بل کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اس پر عمل درآمد مشکل ہو گا اور اسے غیر آئینی بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔فرانس میں مسلم خواتین پر چہرے کا نقاب اوڑھنے پر پابندی لگانے کے لیے مجوزہ بل کے حامیوں کا کہنا ہے کہ خواتین کا ایسے کپڑے پہننا،جس سے ان کے چہرے ڈھک جائیں،جمہوریہ فرانس کے سیکولرازم سے متعلق آئیڈیلز اور صنفی مساوات کی خلاف ورزی ہے۔مخالفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسلم خواتین کی صرف ایک حقیر اقلیت مکمل نقاب اوڑھتی ہے اور برقع کے خلاف قانون سازی انفرادی آزادیوں کی جانب ایک قدم ہے۔
واضح رہے کہ فرانس میں پہلے ہی اسکولوں میں مسلم طالبات پر اسکارف اوڑھنے پرپابندی عائد ہے۔ پارلیمان کے ایوان زیریں قومی اسمبلی میں ایک ہفتے کے بحث ومباحثے کے بعد 13جولائی کو رائے شماری ہو گی۔پھر اسے سینٹ میں بھیج دیا جائے گا،جہاں ستمبر میں اس پر رائے شماری کا امکان ہے۔بل کی منظوری کے بعد اس کے تحت نقاب اوڑھنے پر پہلے چھے ماہ کے دوران جرمانے اور قید کی سزاٶں کا اطلاق نہیں ہو گا۔

خبر کا کوڈ : 30378
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش