QR CodeQR Code

پشاور سانحہ سیکورٹی لیپ ہے، حملہ آور دو مختلف دروازوں سے داخل ہوئے، عینی شاہدین

22 Sep 2013 16:54

اسلام ٹائمز: دھماکوں کے موقع پر جائے وقوعہ پر موجود بعض افراد کا ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تین، چار پولیس اہلکار عبادت کے موقع پر موجود ہوتے تھے تاہم وہ اندر بیٹھ کر اخبار پڑھنے اور موبائل فون پر باتیں کرنے میں مصروف ہوتے تھے۔


اسلام ٹائمز۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پشاور چرچ میں ہونے والے دھماکے بہت بڑا سیکورٹی لیپ ہے جبکہ دونوں خودکش حملہ آور دو مختلف دروازوں سے چرچ میں داخل ہوئے۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے دھماکوں کے موقع پر جائے وقوعہ پر موجود بعض افراد کا کہنا تھا کہ چرچ میں عبادت کے بعد دعا ہوئی، جس کے فوراً بعد لوگ باہر نکلنے ہی والے تھے کہ مین دروازے سے ایک خودکش حملہ آور اندر داخل ہوا اور خود کو زور دار دھماکہ سے اڑا دیا، جس کے فوراً بعد دوسرے عقبی دروازے سے ایک دوسرا خودکش حملہ آور داخل ہوا، اور دوسرا دھماکہ ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سانحہ سیکورٹی کےناقص انتظامات کی وجہ سے رونماء ہوا ہے۔ تین، چار پولیس اہلکار عبادت کے موقع پر موجود ہوتے تھے تاہم وہ اندر بیٹھ کر اخبار پڑھنے اور موبائل فون پر باتیں کرنے میں مصروف ہوتے تھے۔ اگر پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی درست طریقہ سے سرانجام دیتے ہوئے اتنی قیمتی انسانی جانیں ضائع نہ ہوتیں۔


خبر کا کوڈ: 304220

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/304220/پشاور-سانحہ-سیکورٹی-لیپ-ہے-حملہ-ا-ور-دو-مختلف-دروازوں-سے-داخل-ہوئے-عینی-شاہدین

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org