0
Monday 23 Sep 2013 09:06
غاصب صیہونی حکومت خطے کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے

بڑی طاقتیں ایران کیساتھ دھونس اور دھمکی کی زبان میں بات نہ کریں، ڈاکٹر حسن روحانی

بڑی طاقتیں ایران کیساتھ دھونس اور دھمکی کی زبان میں بات نہ کریں، ڈاکٹر حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ مغرب کو چاہیے کہ وہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کو ملت ایران کے مسلم حق کی حیثیت سے تسلیم کرلے۔ ایرانی صدر نے اتوار کے روز رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی قدس سرہ کے مزار پر ایران کے ہفتہ دفاع مقدس کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کو چاہیے کہ وہ ایران کے تمام ایٹمی حقوق منجملہ ایرانی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی کو عالمی قوانین کے تحت تسلیم کرلے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کو جان لینا چاہیے کہ ایران ساری دنیا کو صلح و دوستی اور علاقائی نیز عالمی مسائل کو تعاون اور مل جل کر حل کرنے کا پیغام دیتا ہے۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلامی جمہوری ایران اپنے ایٹمی معاملے کو حل کرنے کے لئے مغرب سے کسی پیشگی شرط کے بغیر مذاکرات کرنے کو تیار ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مدمقابل کو برابری اور احترام کے اصول نیز دوطرفہ مفادات کے تناظر میں مذاکرات کرنے چاہیں۔ 

ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ایران ایک بڑا اور انقلابی تہذیب و تمدن کا حامل ملک ہے، اسی وجہ سے ہم دنیا کی بڑی طاقتوں کو نصیحت کرتے ہیں کہ ملت ایران کے ساتھ طاقت اور دھمکیوں کی زبان استعمال نہ کریں کیونکہ دھمکیاں، جنگ اور سفارتکاری ایک ساتھ کوئی معنی نہیں رکھتیں اور کوئی بھی آزاد منش اور اہل منطق قوم، دھمکیوں اور سفارتکاری کو اکٹھے ہرگز قبول نہیں کرتی۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ملت ایران صرف ترقی کی خواہاں ہے اور عام تباہی پھیلانے والے ہتھیار نہیں چاہتی، اسی لئے اس نے ہمیشہ این پی ٹی معاہدے کے دائرہ کار میں قدم اٹھایا ہے اور اس پر کاربند ہیں۔ ایرانی صدر نے عراق کی طرف سے آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کا دوبارہ جائزہ لئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا کہ انقلاب کے دشمن یہ سمجھ رہے تھے کہ وہ ایک ڈکٹیٹر کو اکسا کر اور اس کی مالی اور فوجی حمایت کرکے ایک عظیم دینی اور عوامی انقلاب کو تباہ کرسکتے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب کے دشمنوں نے صدام کی حکومت کو جو سیاسی، انٹیلیجنس اور مالی امداد منجملہ کیمیاوی ہتھیار دیئے تھے وہ نہ صرف ملت ایران کو سر تسلیم خم کرنے پر مجبور نہ کرسکے بلکہ دشمن ہماری ایک بالشت زمین پر بھی قبضہ باقی نہ رکھ سکا۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے تاکید کی کہ گرچہ مسلط کردہ جنگ سے ایران اور عراق کو بے پناہ مالی نقصان ہوا ہے لیکن اسلامی انقلاب کے دشمن اس طرح سے بھی اسلامی انقلاب کو منحرف کرنے کے مذموم اھداف تک نہيں پہنچ سکے۔ حسن روحانی نے کہا کہ ایران نے گذشتہ دو سو برسوں میں کسی بھی ملک پر حملہ نہیں کیا ہے اور ایرانی قوم کبھی بھی جارحانہ عزائم اور استعماری اہداف کی حامل نہیں رہی ہے، لیکن ہم ایک لمحہ بھی دشمنوں کے مقابل خاموش نہیں بیٹھیں گے اور ہمیشہ اپنی آزادی، عزت، شرف اور ارضی سالمیت کا بھرپور دفاع کریں گے۔

اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بعض ممالک کی جانب سے دہشتگردوں کی مالی اور فوجی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے مسلط کردہ جنگ کے دوران صدام کی حمایت کرکے دشمنان انقلاب کو کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوا تھا، اسی طرح سے علاقے میں آج دہشتگردوں کی حمایت کرنے والوں کو خطرناک نتائج کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے ایران کی مسلح افواج کو علاقے میں امن و استحکام کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کے دعوے کے برخلاف جو ایران کو ہمسایہ اور دیگر ممالک کے لئے خطرہ قررار دے رہے تھے، وہ حکومت یعنی غاصب اسرائیل، علاقے کے لئے خطرہ ہے، جس کے پاس ایٹمی ہتھیار ہيں اور جو عالمی قوانین کی بھرپور مخالفت کرتی ہے۔ 

ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران جنگ کے خلاف ہے اور جنگ پسندوں کو یہ نصیحت کرتا ہے کہ علاقے میں ایک اور جنگ چھیڑ نے کی کوشش نہ کریں، کیونکہ انہیں اس کے نتائج سے پشیمانی کے علاوہ کچھ حاصل نہ ہوگا۔ ایرانی صدر نے خطے منجملہ شام کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کو جنگ سے حل نہیں کیا جاسکتا اور بحرانوں کا واحد راہ حل باہمی تعاون اور ملکوں کا ہماھنگی کے ساتھ مل جل کر کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو مل کر شام کے حلاف جنگ کا سدباب اور شام کے عوام کی خواہشتات کے مطابق مذاکرات منعقد کرانے کی کوشش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران کی مسلح افواج ڈیٹیرینٹ طاقت کی حامل ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ عشق وطن سے سرشار، ہوشیاری اور عالمی مسائل سے آگاہ نیز جدید ترین سازوسامان سے لیس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج اپنی قوم کا دفاع کرنے کے لئے ہمہ تن آمادہ ہیں، جو انہیں اپنا ہی حصہ سمجھتی ہے اور تمام مشکلات و مسائل کے باوجود ولی فقیہ کی ھدایات کے زیر سایہ اسلامی انقلاب کے مستقبل کو تابناک دیکھ رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 304377
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش