اسلام ٹائمز۔ اتحاد امت کیلئے ضروری ہے کہ عالم اسلام کے حکمران مل بیٹھیں اور امت کو درپیش مشکلات کا حل نکالیں اسی حوالے سے جماعت اسلامی 25,26 ستمبر کو لاہور میں عالمی اسلامی تحریکوں کی کانفرنس منعقد کرے گی جس میں اخوان المسلمون سمیت مراکش سے انڈونیشیا تک کی اسلامی تحریکوں کے 40 مرکزی رہنماء اور نمائندے شریک ہونگے۔ کانفرنس اتحاد امت کیلئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی اور عالم اسلام کے حکمرانوں کو متحد ہوکر اپنا فریضہ ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی جائے گی۔ امیرجماعت اسلامی سید منورحسن نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان سمیت عالم اسلام کو درپیش مسائل کے حل اور اسلام دشمن عالمی ایجنڈے کو ناکام بنانے کیلئے دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کو آگے بڑھ کر امت کی راہنمائی کا فریضہ سر انجام دینا ہوگا۔ عالم اسلام کے وسائل پر اسلام دشمنوں کا قبضہ ہے اور مسلمانوں کو اپنے وسائل بھی اپنے حق میں استعمال کرنیکی اجازت نہیں۔ عالمی جنگ کی طرف بڑھتی ہوئی دنیا کو تباہی سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ عالم اسلام متحد ہوکر دنیا کو جنگ کی آگ میں جھونکنے کی صیہونی و نصرانی کوششوں کو ناکام بنادیں۔ عالمی اسلامی تحریکوں کی کانفرنس امت کے اسی اجتماعی ایجنڈے کو سامنے رکھ کر منعقد کی جارہی ہے۔ سید منورحسن نے بیرونی مہمانوں کو حکومت کی طرف سے ویزوں کی فراہمی کے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ابھی تک حکومت کا رویہ مثبت ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ عالمی اسلامی تحریکوں کی اس کانفرنس کی اہمیت کے پیش نظر حکومت کا رویہ مثبت رہے گا۔