0
Sunday 29 Sep 2013 10:48

مسئلہ کشمیر پاک بھارت کشیدگی کا باعث، او آئی سی

مسئلہ کشمیر پاک بھارت کشیدگی کا باعث، او آئی سی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی ملکوں کی تنطیم او آئی سی نے مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم نوازشریف کے موقف کی تائید کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے کارگر اقدامات اٹھائے جبکہ او آئی سی سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث جنوبی ایشیاء میں بھارت پاکستان کے درمیان کشیدگی کا ماحول پیدا ہو جاتا ہے جو خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیویارک میں اسلامی ملکوں کی تنظیم آو آئی سی کے کشمیر گروپ کا آو آئی سی کے سیکرٹری جنرل پروفیسر اکمل اوگلو کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں پاکستان، ترکی، سعودی عرب، نائیجریا، کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر آذربائیجان کو گروپ کا نیا ممبر نامزد کیا گیا۔ میٹنگ میں پاکستانی زیرانتظام کشمیر کے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اور پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر او آئی سی کے ممبران نے کشمیر تنازعے کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر پاکستان اور بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے جائز مطالبے کو پورا کرنے کے لیے کارگر اقدامات اٹھائیں تاکہ خطے میں امن قائم کرنے میں مدد مل سکے۔ او آئی سی کے کشمیر گروپ نے کہا کہ اجلاس میں جو موقف اختیار کیا گیا ہے اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے بلکہ آو آئی سی کی جانب سے کشمیر مسئلے کو حل کرنے کے ضمن میں پاکستان نے جو موقف اختیار کیا ہے اس کی تائید کی جاتی ہے۔ ممبر ملکوں نے کہا کہ کشمیریوں کے جائز مطالبے کی وہ اس وقت تک حمایت جاری رکھیں گے جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہو جاتا۔

کشمیر گروپ کے ممبر ممالک نے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں، عام شہریوں کی ہلاکتوں، آبروریزی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں کارگر اقدامات کرے۔ اس موقع پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ جنوبی ایشیاء میں بھارت پاکستان کے لیے اختلاف کا باعث بنا ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے او آئی سی پاکستان اور بھارت کی ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ادارہ خطے کی صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور سالانہ اجلاس کے دوران پاکستان اور بھارت پر زور دیا جائے گا کہ وہ آر پار کشمیر کے لوگوں کے جائز مطالبے کو حل کرنے کے لیے سنجیدگی کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ شروع کریں تاکہ جنوبی ایشیاء کے خطہ میں امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 306425
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش