0
Tuesday 1 Oct 2013 01:26

زلزلہ زدہ علاقوں میں دہشتگردوں کے حملوں کے باوجود امدادی کارروایئوں میں کوئی کمی نہیں آئیگی، ڈی جی آیس پی آر

زلزلہ زدہ علاقوں میں دہشتگردوں کے حملوں کے باوجود امدادی کارروایئوں میں کوئی کمی نہیں آئیگی، ڈی جی آیس پی آر
اسلام ٹائمز۔ ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کی جانب سے قافلوں پر حملوں سے امدادی کارروایئوں میں کوئی کمی نہیں آئے گی، حملہ آوروں سے نمٹنے کے لئے چوکس ہیں۔ جی ایچ کیو راولپنڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بلوچستان میں 24 اور 28 ستمبر کے زلزلے نے 182 کلومیٹر کے علاقہ کو متاثر کیا، زلزلہ سے اب تک 476 ہلاکتیں اور 428 کے لگ بھگ زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2 ہزار فوجی اہلکار امدادی کارروایئوں میں حصہ لے رہے ہیں، ریسکیو عمل میں 14 ہیلی کاپٹرز بھی شامل ہیں، ڈی جی ایس پی آر کے مطابق، ابتک متاثرہ علاقوں میں 5310 ٹینٹ اور 210 ٹن راشن تقسیم کردیا گیا ہے۔ ملارا، مشکے اور آواران میں تین فیلڈ فوجی ہسپتال قائم کیے گئے ہیں جن میں 21 فوجی ڈاکٹروں سمیت 51 ڈاکٹرز ذخمیوں کا دن رات علاج کر رہے ہیں۔ جبکہ 50 فوکہ پیرامیڈیکل سٹاف سمیت 80 سے زائد پیرامیڈیکل بھی متاثرین کی خدمات کیلئے موجود ہیں۔ عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں فوج، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے طلب کرنے پر صرف ریلیف آپریشن کے لئے بلائی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ زلزلہ زدہ علاقوں میں دہشت گردی کا مسئلہ پہلے سے موجود ہے، 90 فیصد بلوچ علاقوں میں لیویز اور ایف سی پہلے سے تعینات ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق، زلزلہ زدہ تمام علاقوں میں امدادی کارروایئوں کا نیٹ ورک مکمل کرلیا گیا ہے، پاک فوج کے ریلیف سینٹرز چار بڑے شہروں کراچی، لاہور، کوئٹہ اور راولپنڈی میں قائم کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے اور دیگر امدادی اداروں کے تعاون سے مشترکہ کوشیشیں شروع ہیں۔ عاسم سلیم باجوہ نے بتایا کہ امدادی قافلوں پر اب تک 6 حملے ہوئے ہیں جن میں سے دو حملے ہیلی کاپٹرز پر کئے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 307065
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش