0
Tuesday 1 Oct 2013 11:46

کشمیر کسی کا اٹوٹ انگ نہیں، کشمیری قیادت

کشمیر کسی کا اٹوٹ انگ نہیں، کشمیری قیادت
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی تقریر پرشدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ، یہ ایک متنازع خطہ ہے اورکشمیر کے بارے میں عالمی ادارے کی 18 قراردادیں اس کا واضح ثبو ت ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے اپنے ایک بیان میں بھارتی وزیراعظم کے خطاب پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ منموہن سنگھ کشمیر کی متنازع تاریخی حیثیت سے انکار نہیں کر سکتے کیونکہ اس بارے میں اقوام متحدہ کی 18 قراردادیں موجود ہیں جن پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہمیشہ سے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی بڑی وجہ رہا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ نواز شریف کی تقریر سے واضح ہو چکا ہے کہ پاکستان کشمیر کو کسی صورت نظرانداز نہیں کر سکتا۔ کشمیری عوام نواز شریف کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ مذاکراتی عمل میں کشمیریوں کو بطور فریق شامل کریں گے۔

بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت جموں میں دینی آزادی پر قدغن کے ذریعے مسلمانوں کے اکثریتی علاقوں میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کی کوشش کر رہا ہے، قابض انتظامیہ مقبوضہ علاقے میں احتجاجی مظاہروں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے مظاہرین کو قتل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج عوام کا بنیادی حق ہے اور وہ اسے استعمال کر تے رہیں گے۔ بزرگ رہنما نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات جب تک نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوتے بے سود ہیں، ایک طرف تو بھارت کے مطابق مذاکرات ضروری ہیں جبکہ دوسری طرف وہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ بھی قرار دیتا ہے۔

ممتاز کشمیری رہنما یاسین ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نے اپنے تشویشناک اندرونی حالات کے باوجود بھارت کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے ہمیشہ لچک اور سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن بھارت کی طرف سے ہمیشہ ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا گیا۔ طاقت کے نشے میں چور بھارت کشمیر کے حوالےسے اقوام متحدہ میں کیے گئے وعدوں سے ایک بار پھر پیچھے ہٹ رہا ہے۔ بھارتی وزیراعظم دراصل اپنی الیکشن مہم چلانے کے لیے اقوام متحدہ گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 307091
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش