0
Tuesday 1 Oct 2013 20:37

بلوچستان اسمبلی میں پشتونخوا میپ اور اے این پی کے درمیان ہنگامہ آرائی

بلوچستان اسمبلی میں پشتونخوا میپ اور اے این پی کے درمیان ہنگامہ آرائی

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے اراکین کے درمیان ہنگامہ آرائی اور تلخ کلامی سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔ کرپشن کے الزامات عائد کرنے پر اے این پی کے رہنما زمرد خان اچکزئی نے الزامات واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے اجلاس 15 منٹ کے لیے ملتوی کرکے معاملات کو ٹھنڈا کیا۔ منگل کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسوقت مچھلی بازار کی صورتحال اختیار کر گیا جب حکومت اور اپوزیشن اراکین میں ہنگامہ آرائی کے بعد شدید تلخ کلامی ہوئی۔ اپوزیشن کے رکن زمرک خان اچکزئی نے اجلاس شروع نہ ہو نے پر کہا کہ آج کا اجلاس محض مذاق بن چکا ہے۔ کیا آپ نے ہمیں لطیفے سنانے یا چائے پکوڑے کے لیے بلایا ہے۔ جس پر حکومتی بینچ سے پشتونخوا میپ کے رکن اسمبلی نے کھڑے ہو کر کہا کہ سابقہ دور میں 5 سے 10 منٹ اجلاس چلتا تھا۔ ہماری حکومت میں تو پھر بھی چھ گھنٹے اجلاس چلتا ہے۔ سابقہ حکومت کے لوگ کرپشن میں بھی ملوث تھے، جس پر اپوزیشن اراکین ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ اے این پی کے زمرک خان اچکزئی نے الزامات واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ بصورت دیگر عدالت جانے کی دھمکی دی۔ اسپیکر اسمبلی کے بار بار روکنے پر جب ایوان میں خاموشی نہ ہوئی تو اجلاس 15 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

خبر کا کوڈ : 307277
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش