0
Wednesday 2 Oct 2013 13:49
حکومت جنگ بندی میں پہل کرے ہم بھی کر دینگے، طالبان

پاکستان نے طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک وفاق المدارس کو دیدیا

پاکستان نے طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک وفاق المدارس کو دیدیا
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس کے علماء کے وفد نے اسلام آباد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کی۔ وفد میں مولانا رفیع عثمانی، ڈاکٹر شیر علی، ڈاکٹر عبدالرزاق اور مولانا فضل محمد شامل تھے۔ اس موقع پر قیام امن میں علماء کے کردار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور حکومت نے طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک وفاق المدارس کو دے دیا۔ دوسری طرف طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے علماء کرام کی جانب سے سیز فائر کی اپیل کا خیرمقدم کیا ہے۔ شاہد اللہ شاہد نے نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت نے جنگ کا آغاز کیا۔ اس لئے جنگ بندی میں بھی پہل کرے۔ انھوں نے طالبان کے دفتر کھولنے کی تجویز پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کو دفتر کھولنے کی ضرورت نہیں ہے۔ شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ طالبان شوریٰ کا متفقہ فیصلہ ہے آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں کے مطابق آگے بڑھنا چاہئے۔

دیگر ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان نے علمائے کرام کی اپیل کا خیرمقدم کیا ہے۔ ترجمان طالبان شاہد اللہ شاہد کا کہنا ہے کہ حکومت جنگ بندی میں پہل کرے تو ہم بھی جنگ بند کر دیں گے۔ طالبان شوریٰ کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اے پی سی کے فیصلے کے مطابق آگے بڑھنا چاہئے۔ عمران خان کی تجویز کا شکریہ، لیکن پاکستان میں دفتر کھولنے کی ضرورت نہیں۔ ترجمان تحریک طالبان نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ طالبان لاہور، کراچی سمیت ہر جگہ موجود ہیں، اسلئے کسی ایک جگہ دفتر کھولنے کی ضرورت نہیں۔
ادھر پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت نے طالبان لیڈرشپ سے وفاق المدارس اور ایسے علماء کے ذریعے جن کا وہ احترام کرتے ہیں، کے ذریعے باضابطہ رابطہ کر لیا ہے۔ حکومتی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ طالبان سے مذاکرات کا عمل جاری ہے اور ڈائیلاگ کے حوالے سے طریقہ کار چند روز میں طے کر لیا جائے گا۔ اس حوالے سے وفاق المدارس کے علماءنے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور دوسری اہم شخصیات سے تفصیلی ملاقات کی ہے اور ذرائع کے مطابق اب یہ علماء طالبان رہنماﺅں سے بات چیت کے مراحل میں ہیں، تاکہ مذاکرات کے طریقہ کار کو حتمی شکل دی جا سکے۔ 
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ابتدائی طور پر حکومت اور طالبان کو کہا جائے گا کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف کارروائیاں بند کر دیں اور اس کے بعد علماء کرام قابل قبول مطالبات کی ایک فہرست (دونوں طرف کے مطالبات پر مشتمل) تیار کرینگے، جس کے تحت حساس علاقوں میں حالات کو نارمل کیا جاسکے گا۔ وزیراعظم نواز شریف اپنے دورہ امریکہ کے باوجود اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے ساتھ تسلسل سے رابطے میں رہے ہیں۔ وزیراعظم وطن واپس پہنچ چکے ہیں اور وہ اس معاملے پر آج وزیر داخلہ سے تفصیلی بریفنگ لیں گے۔
خبر کا کوڈ : 307444
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش