QR CodeQR Code

صرف سیز فائر کافی نہیں، مذاکرات سے قبل ڈرون حملے روکے جائیں، شاہد اللہ شاہد

3 Oct 2013 01:14

اسلام ٹائمز: غیر ملکی خبر ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ٹی ٹی پی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں امریکی جاسوس طیاروں کے حملے بھی بند ہونا چاہئیں، اگر جاسوس طیاروں سے حملے جاری رہے تو تحریک طالبان پاکستان جنگ بندی قبول نہیں کریگی۔


اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک طالبان نے حکومت پاکستان سے مذاکرات سے قبل ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ کر دیا۔ طالبان ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا ہے کہ صرف سیز فائر کافی نہیں ہے۔ مذاکرات سے قبل ڈرون حملے روکے جائیں۔ ڈرون حملے نہ روکے گئے تو سیز فائر قبول نہیں کرینگے۔  دیگر ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں بند کرنا ہی صرف کافی نہیں ہوگا۔ میران شاہ سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے غیر ملکی خبر ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں امریکی جاسوس طیاروں کے حملے بھی بند ہونا چاہئیں، اگر جاسوس طیاروں سے حملے جاری رہے تو تحریک طالبان پاکستان جنگ بندی قبول نہیں کرے گی۔

دوسری جانب وفاق المدارس العربیہ کے سیکریٹری جنرل قاری حفیظ جالندھری کا کہنا ہے کہ علماء صرف جنگ بندی کی اپیل کرسکتے ہیں، ان کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنا ممکن نہیں۔ وفاقی المدارس العربیہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ مذاکرات کرنا حکومت کا اختیار ہے، جس کے بعد علماء کے ذریعے مذاکرات میں پیش رفت کے امکانات اور بھی کم ہوگئے ہیں۔ قاری حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ طالبان نے جنگ بندی کی اپیل پر مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ طالبان نے علمائے کرام کی اپیل کا خیر مقدم کیا ہے اور یہ کہا ہے کہ ہم جنگ بندی کے لئے تیار ہیں، تاہم ہمیں حکومت کی طرف سے ابھی جواب کا انتظار ہے۔ اُمید یہ ہے کہ حکومت کا جواب بھی مثبت ہوگا اور اس کی روشنی میں علما ء اور مشائخ آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کریں گے۔ قاری حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے گذشتہ ماہ بلائی گئی کُل جماعتی کانفرنس کے شرکاء نے متفقہ طور پر امن کو ایک موقع دینے کی منظوری دی تھی، جس پر عملدرآمد ضروری ہے۔
 
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں علمائے کے کردار کو انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے۔ کُل جماعتی کانفرنس کے بعد حکومت کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات اور دہشتگردی کے خاتمے کے معاملے پر بات چیت علماء کی اپیل پر طالبان نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے، مگر جنگ بندی سے متعلق کوئی واضح جواب نہیں دیا۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ علماء کے ذریعے طالبان کے ساتھ بات چیت کو آگے بڑھانے کا قدم دیر سے اٹھایا گیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے اپیل کی ہے کہ طالبان علماء کے شاگرد ہیں، وہ ان کی بات مانیں۔ علماء نے اسلام آباد میں قیام کے دوران وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس لیفٹینٹ جنرل ظہیر الاسلام سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کا بنیادی مقصد تو یہ تھا کہ علماء دہشتگردی سے متعلق کوئی فتویٰ جاری کریں، لیکن معاملہ صرف اپیل کی حد تک رہا اور ملاقاتوں کے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکے۔


خبر کا کوڈ: 307654

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/307654/صرف-سیز-فائر-کافی-نہیں-مذاکرات-سے-قبل-ڈرون-حملے-روکے-جائیں-شاہد-اللہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org