0
Saturday 5 Oct 2013 20:41

اسرائیل کیجانب سے سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر کرائے کے جاسوس بھرتی کئے جانیکا انکشاف

اسرائیل کیجانب سے سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر کرائے کے جاسوس بھرتی کئے جانیکا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ لندن سے شائع ہونے والے اخبار "القدس العربی" نے لکھا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں قائم غاصب صہیونی ریاست کی خفیہ ایجنسی موساد، سوشل نیٹ ورکس پر مسلم اور عرب نوجوانوں کو اپنے جاسوسوں میں تبدیل کر رہی ہے۔ چنانچہ غزہ کی پٹی اور غرب اردن کی پٹی میں فلسطینی اتھارٹی کی سیکورٹی ایجنسی انٹرنیٹ کے استعمال اور انٹرنیٹ پر دوسری طرف سے رابطہ کرنے والے فرد کا سراغ لگانے کے لئے اپنے نوجوانوں کو ضروری تربیت دے رہی ہے۔ فلسطینی ایجنسی نے اس تربیت کا آغاز اس لئے کیا ہے کہ موساد سوشل نیٹ ورکس فیس بک، ٹویٹر وغیرہ پر عرب اور اسلامی ممالک بالخصوص مصر، تیونس، مراکش، عراق، ایران، سوڈان، یمن، لبنان، لیبیا، فلسطین اور شام کے نوجوانوں کو کرائے کے جاسوسی پر آمادہ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ فلسطین کی خفیہ ایجنسی کے ترجمان میجر جنرل عدنان ضمیری نے القدس العربی کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موساد اپنے مفادات کے لئے جاسوس بھرتی کرنے کے لئے ہر قسم کے وسائل کو بروئے کار لاتی ہے اور سوشل نیٹ ورکس صہیونی ریاست کے لئے جاسوسوں کی بھرتی کہ اہم اوزار میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

انہوں نے تمام عرب نوجوانوں بالخصوص فلسطینی نوجوانوں کو خبردار کیا کہ انٹرنیٹ اور سوشل نیٹ ورکس سے استفادہ کرتے ہوئے پوری طرح ہوشیار رہیں اور دوسرے صارفین کے ساتھ رابطہ اور تعامل کرتے وقت احتیاط کا دامن تھامے رہیں۔ ضمیری نے کہا کہ حماس نے فلسطینی نوجوانوں کو متنبہ کیا ہے کہ یہ خطرہ پایا جاتا ہے کہ موساد کے افسران انہیں صہیونی ریاست کے لئے جاسوسی کے لئے استعمال کریں چنانچہ ہمیں بھی نوجوانوں کو ان نیٹ ورکس سے مثبت فائدہ اٹھانے کے سلسلے میں معلومات فراہم کرنی چاہئیں اور انہیں اس سلسلے میں تربیت دینے کا اہتمام کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بے شک ہمیں لوگوں کو مواصلاتی ٹیکنالوجی سے خوفزدہ نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ سوشل نیٹ ورکس نے عرب انقلابات میں انقلابی قوتوں کو تقویت پہنچانے کے حوالے سے کردار ادا کیا ہے لیکن فلسطین پر قابض ریاست اس ٹیکنالوجی کو فلسطینی قوم کو خوفزدہ کرنے کے لئے استعمال کرنا چاہتی ہے۔ قبل ازیں بھی بعض ذرائع ابلاغ نے اردن کے دارالحکومت امان میں صہیونی ریاست کی ملٹری انٹیلی جنس کے سابق سربراہ جنرل عاموس یدلین کے حوالے سے اس سلسلے میں بعض اطلاعات بھجوائی تھیں۔ 

اس سلسلے میں صہیونی اخبار یدیعوت آحارونوت نے رپورٹ دی تھی کہ موساد کے انٹیلجنس اینڈ آپریشن ڈپیارٹمنٹ نے اپنی تاریخ کی سب سی بڑی کارروائی کرتے ہوئے جاسوس اور کرائے کے ایجنٹ بھرتی کئے ہیں۔ جن میں ترکھان اور صنعتگر سے لے کر کیمیادان تک افراد شامل ہیں۔ اخبار کے مطابق موساد اور اسرائیل کی عام سلامتی کا ادرہ "شاباک" صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی براہ راست نگرانی میں کام کرتا ہے۔ اسرائیلی ویب سائٹ والا" (WALLA) کے مطابق موساد کو عظیم بجٹ وصول کرنے کے باوجود آج تک جاسوس بھرتی کرنے کے سلسلے میں شدید ناکامیوں کا سامنا ہے جن میں سے ایک اہم ناکامی موساد کے ایک افسر یہودا گیل کا دعویٰ ہے۔ اس شخص نے کہا تھا کہ اس نے ایک شامی جرنیل کو موساد کے ساتھ کام پر آمادہ کیا ہے اور بعد میں معلوم ہوا کہ وہ جھوٹ بول رہا تھا اور مذکورہ شامی جرنیل عرصے سے ریٹائرڈ ہے اور یورپ میں ایک چھوٹے سے تجارتی مرکز کو چلا رہا ہے۔ اس جرنیل سے جب سوال کیا گیا تو اس نے موساد اور اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کی تردید کردی۔ 
خبر کا کوڈ : 308468
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش