0
Sunday 6 Oct 2013 10:05

جوہری ہتھیاروں سے دنیا کو شدید تحفظات ہیں، ایران ایک سال میں ایٹمی ہتھیار تیار کرسکتا ہے، باراک اوباما

جوہری ہتھیاروں سے دنیا کو شدید تحفظات ہیں، ایران ایک سال میں ایٹمی ہتھیار تیار کرسکتا ہے، باراک اوباما
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ ایران ایک سال میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے۔ امریکی صدر نے خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے سفارتی مذاکرات پر کتنا سنجیدہ ہے اس کا فیصلہ دنیا کرے گی۔ انکا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں سے دنیا کو شدید تحفظات ہیں۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسیوں کی اطلاعات کے مطابق ایران کو جوہری ہتھیار کی تیاری میں ایک سال یا اس سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں باراک اوباما کی یہ رائے صیہونی حکومت کی رائے سے مختلف ہے، کیونکہ صیہونی حکومت کے عہدیدار مسلسل یہ واویلا کر رہے ہیں کہ ایران اگلے چند ماہ میں ایٹمی ہتھیاروں تک دسترس حاصل کر لے گا۔ امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادی ایران کے ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں یہ دعوے ایسی حالت میں کر رہے ہیں جبکہ اسلامی جمہوری ایران بار بار ان دعووں کو شدت سے مسترد کر چکا ہے اور تاکید کے ساتھ اعلان کر چکا ہے کہ اسکا ایٹمی پروگرام صرف اور صرف پرامن مقاصد کے لئے ہے اور وہ ہرگز ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا۔

اپنے اس انٹرویو میں امریکی صدر نے ایران اور امریکہ کے درمیان شروع ہونے والی ڈپلومیسی کے بارے میں خوش بینی کا اظہار کیا، لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں امریکہ «توافق بد» یعنی برے اتفاق رائے کو قبول نہیں کرے گا۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر کے ساتھ 15 منٹ کی ٹیلیفونک گفتگو کے بارے میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس گفتگو میں ڈاکٹر روحانی کا موقف یہ تھا کہ بین الاقوامی برادری کے ساتھ روابط کو بہتر بنایا جاسکتا ہے، باراک اوباما کا مزید کہنا تھا کہ اب تک ایرانی صدر نے جو کچھ کہا ہے وہ درست ہے لیکن دیکھنا یہ ہوگا کہ آیا وہ اس سلسلے کو جاری بھی رکھ سکتے ہیں۔ باراک اوباما کا کہنا تھا کہ ایران میں ڈاکٹر حسن روحانی تنہا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں رکھتے اور آخری فیصلہ کرنے کا اختیار ان کے پاس نہیں ہے۔

افغانستان کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ افغان جنگ کے اختتام کے بعد بھی کچھ فوجی دستے وہیں تعینات رکھنے پر غور کر رہے ہیں۔ افغانستان سے فوجی انخلا کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ دو ہزار چودہ میں اٖفغان جنگ کے اختتام کے بعد وہاں سے مکمل فوجی انخلا کی بجائے کچھ دستے وہیں تعینات رکھنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ انکی خواہش ہے کہ نیٹو فورسز کے افغانستان سے انخلا کے بعد افغان فورسز اپنے ملک کی خود حفاظت کریں۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ ایران ایک سال میں جوہری ہتھیار تیاری کر لے گا۔ دنیا کو چاہیے کہ ڈاکٹر حسن روحانی کے جوہری پروگرام کو ترک کرنے کے ارادے کی تصدیق کرے۔ امریکی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ معاملات خراب نہیں کرنا چاہتا۔ ایران پر معاشی پابندیوں کا مقصد اسے مذاکرات کے لیے مجبور کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ ڈاکٹر حسن روحانی اپنے مقصد میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں، لیکن ایران کے سسٹم کے مطابق وہ تنہا کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے۔
خبر کا کوڈ : 308554
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش