QR CodeQR Code

مسلم حکمرانوں کو کفارسے دوستیوں کو اپنی مجبوری نہیں بنانا چاہیے، حافظ سعید

6 Oct 2013 19:16

اسلام ٹائمز: المحمدیہ اسٹوڈنٹس کراچی کے تحت طلباء سیمینار سے خطاب میں سربراہ جماعة الدعوة نے کہا کہ امریکا، حکومت پاکستان اور طالبان مزکرات ناکام بنانے کیلئے ڈرون حملے کرتا ہے تاکہ ردعمل میں خودکش حملے ہوں۔


اسلام ٹائمز۔ جماعة الدعوة پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ امریکا حکومت پاکستان اور طالبان کے مابین مذاکرات ناکام بنانے کیلئے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے کرتا ہے۔ یہ سب کچھ منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ اس کے ردعمل میں خودکش حملے ہوں اور انہیں پاکستان میں اپنے مذموم منصوبے پروان چڑھانے کا موقع مل سکے۔ بلوچستان بیرونی سازشوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ بیرونی قوتیں نوجوان نسل کے اخلاق و کردار تباہ کرنے کیلئے بے پناہ سرمایہ خرچ کر رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں المحمدیہ اسٹوڈنٹس کے زیر اہتمام ایک طلباء سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسکولز، کالجز، یونیورسٹیز اور دینی مدارس کے طلباء کی کثیر تعداد موجود تھی۔ سیمینار سے فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن پاکستان کے چیئرمین حافظ عبدالرﺅف، امیر جماعة الدعوة کراچی انجینئر نوید قمر و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
 
امیر جماعة الدعوة حافظ محمد سعید نے کہا کہ بلوچستان کے کشیدہ حالات کی ذمہ دار کوئی ایک حکومت نہیں بلکہ ہر دور میں بلوچ عوام کو محرومیاں ہی ملی ہیں۔ بلوچستان کے متاثرہ بھائیوں کی مدد کرکے عالمی سازشوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان کے حالات پہلے سے کافی بہتر ہیں۔ اسلامی اخوت کی وجہ سے آج بلوچستان قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی امداد کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے بھارتی فوج اور اس کی خفیہ ایجنسیوں کو افغانستان میں بٹھا رکھا ہے جو دہشت گردوں کو تربیت دیکر پاکستان داخل کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکیں پروان چڑھا نے کی کوششیں کی جاتی ہیں اور کراچی کا امن برباد کرنے کیلئے اسلحہ بھیجا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمنان اسلام نہیں چاہتے کہ کراچی، پشاور، کوئٹہ اور دیگر شہروں و علاقوں میں ٹارگٹ کلنک اور دہشت گردی کا خاتمہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اللہ کے فضل و کرم سے ایٹمی قوت ہے۔ ہمیں افغان مسلمانوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے جرات و استقامت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔
 
حافظ محمد سعید نے کہا کہ کرزئی سے صاف طور پر کہنا چاہیے کہ بھارتی فوج کو مغربی بارڈر پر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف کاروائیوں کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہیں افغان سرزمین سے باہر نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلم ممالک سے مذاکرات کی اسلام میں ممانعت نہیں ہے لیکن مسلم حکمرانوں کو کفار سے دوستیوں کو اپنی مجبوری نہیں بنانا چاہیے۔ ہمیشہ دین اسلام اور مسلمانوں کے مفادات کو مدنظر رکھ کر پالیسیاں ترتیب دینی چاہئیں۔ جب مسلم حکمران اس بنیادی اصول پر عمل کریں گے تو پھر کفار سے مذاکرات اور ان کی سازشوں کے مقابلہ کیلئے اللہ تعالیٰ کی مدد شامل حال ہوگی اور مسلم حکومتوں کو معاملات طے کرنے میں آسانی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کو طالبان سے مذاکرات ضرور کرنے چاہئیں۔ مسلمانوں کے درمیان معاملات بات چیت کے ذریعے ہی حل ہونے چاہئیں لیکن اس کے لئے کچھ اصولی باتیں طے کرنا ضروری ہے۔ سب سے پہلے ڈرون حملے بند کروائے جائیں۔ حکومت کو اس حوالہ سے امریکا سے کھل کر بات کرنی چاہیے۔ اگر وہ ڈرون حملوں سے باز نہیں آتا تو پھر بے گناہوں کو نشانہ بنانے والے ڈرون گرانے کا حکم دیا جائے۔
 
فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن پاکستان کے چیئرمین حافظ عبدالرﺅف اور امیر جماعةالدعوة کراچی انجینئر نوید قمر نے کہا کہ آفات انسانوں کو جھنجھوڑنے کیلئے اور گناہوں سے توبہ کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک آزمائش ہوتی ہیں۔ حالات کیسے بھی ہوں ہمیں اپنے بلوچ بھائیوں کی مدد کیلئے کمر بستہ رہنا چاہیے۔ فلاح انسانیت فاوندیشن بلارنگ و نسل امتیاز خدمت انسانیت پر یقین رکھتی ہے۔ بلوچستان کا زلزلہ اہل پاکستان کیلئے بہت بڑی آمائش ہے۔ اس کڑے وقت میں شورش زدہ بلوچستان کو غیر ملکی ایجنسیوں کے حوالے نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے زلزلہ متاثرہ علاقے آواران میں 3 لاکھ کے قریب لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ 13 ہزار سے زائد گھر تباہ ہوئے ہیں۔ جن کی تعمیر و مرمت کی اشد ضرورت ہے۔ مخیر حضرات بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔


خبر کا کوڈ: 308732

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/308732/مسلم-حکمرانوں-کو-کفارسے-دوستیوں-اپنی-مجبوری-نہیں-بنانا-چاہیے-حافظ-سعید

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org