0
Tuesday 8 Oct 2013 20:01

خودکش حملے ڈرون حملوں کا ردعمل ہیں، حافظ محمد سعید کا دفاع پاکستان سیمینار سے خطاب

خودکش حملے ڈرون حملوں کا ردعمل ہیں، حافظ محمد سعید کا دفاع پاکستان سیمینار سے خطاب
رپورٹ: ایس زیڈ ایچ جعفری 

جماعة الدعوة پاکستان کے زیراہتمام کراچی میں صوبائی مرکز تقویٰ، گلشن اقبال کے تقویٰ آڈیٹوریم میں دفاع پاکستان سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ دفاع پاکستان سیمینار سے مرکزی خطاب جماعة الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے کیا جبکہ جماعت اسلامی سندھ کے رہنماء اسداللہ بھٹو، جمعیت علماء پاکستان کے مستقیم نورانی، عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان، جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے صدر محمد اقبال ساندھ، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے افضل سردار، پاکستان پنجابی تحریک کے صدر ڈاکٹر یوسف سلیم، آرائیں برادری کے چوہدری شبیر آرائیں و دیگر نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔ سیمینار میں کثیر تعداد میں لوگ شریک تھے۔ دفاع پاکستان سیمینار سے مرکزی خطاب کرتے ہوئے جماعة الدعوة پاکستان کے امیر حافظ محمد سعید نے کہا کہ ملک کو مشکلات اور پریشانی سے نکالنے کیلئے عوامی شعور کو بیدار کیا جائے کیونکہ اس خطے میں دہشت گردی کا اصل سبب امریکا و نیٹو کی موجودگی اور ان کی ناپاک سازشیں اور منصوبے ہیں۔
 
حافظ محمد سعید نے کہا کہ سابق آمر نے ہاتھ پاﺅں باندھ کر ملک کو امریکا کے آگے رکھ دیا ہے۔ امریکا نے جہاں زمینی دہشت گردی شروع کی ہے وہیں فضائی دہشت گردی بھی جاری ہے، ڈرون حملے اس کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ڈرون حملے نہیں رکیں گے پاکستان میں کسی صورت امن قائم نہیں ہو گا۔ ہم مانتے ہیں کہ خودکش حملے بہت بڑی تخریب کاری ہے لیکن اس سے بڑی تخریب کاری اور خودکش حملوں کا سبب ڈرون حملے ہیں۔ جماعة الدعوة پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ حکومت پاکستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکا ہے اور دہشت گردی کے واقعات کا اصل ذمہ دار بھی امریکا ہی ہے، جس نے بھارت کو پاکستان کی مغربی سرحد کے قریب افغانستان میں بٹھا کر اس کو پاکستان میں تخریب کاری کا ٹاسک دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں کھلے عام بھارتی تخریب کاری کی مراکز کام کر رہے ہیں جو پاکستان کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
 
جماعة الدعوة پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں قومی یکجہتی اور وزیرستان و قبائلی علاقے کے لوگوں کو اپنے ساتھ کھڑا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ افغانستان میں بھارتی ایجنسیوں کا کردار ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سودی نظام کا خاتمہ کرکے حدوداللہ کے قیام کا آغاز کیا جائے اور یہ ایک اسلامی معاشرے کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم اتحاد و یکجہتی کے ذریعے درپیش اندرونی و بیرونی مسائل کو حل اور پاکستان دشمنوں کا مقابلہ کر سکتی ہے۔ ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لئے متفقہ پلیٹ فارم اور قیادت وقت کی ضرورت ہے۔ ہمارے اصل دشمن امریکہ اور بھارت ہیں، انہیں کی سازشوں کی وجہ سے ملک میں دہشت گردی کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ 

جماعت اسلامی سندھ کے رہنماء اسداللہ بھٹو نے کہا کہ دفاع پاکستان کے لئے حکمرانوں کو حقیقی خارجہ پالیسی اختیار کرنی چاہیئے۔ بھارت، استحکام پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے دہشت گردی کر رہا ہے اور پاکستان کے پانی پر قبضہ کرکےذرعی ملک پاکستان کو تباہ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر پاکستان کا قانونی حصہ ہے۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے افضل سردار نے کہا کہ بھارت سے تعلقات کیلئے پاکستانی حکمران بہت بیتاب ہیں۔ پاکستان کا حقیقی دفاع نفاذ اسلام اور اتحاد امت کے ذریعے ہی ہو سکتا ہے۔ آرائیں برادری کے چوہدری شبیر آرائیں نے کہا کہ مسلمان جب ایک ہو جائیں تو ان کی وحدت اور اسلامی ممالک کو کوئی توڑنے کی کوشش نہیں کر سکے گا۔
 
جمعیت علماء پاکستان کے مستقیم نورانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں انتشار کی وجہ یہ ہے کہ ریاست کو مذہب سے جدا کر دیا گیا ہے۔ تنظیم اسلامی کے اویس پاشا نے کہا کہ دفاع پاکستان کا مطلب نظریہ پاکستان کا دفاع ہے۔ نظریہ پاکستان لاالہٰ اِلااللہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نظریہ پاکستان سے وفاداری ہی اصل میں دفاع پاکستان ہے۔ جب اس نظریئے سے بغاوت کی گئی ہے تو پاکستان کے دفاع کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان نے کہا کہ دفاع پاکستان کے مفہوم کو بدلا جا رہا ہے، میڈیا نظریہ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفاع پاکستان کیلئے عوامی مسلم لیگ جماعة الدعوة پاکستان کے شانہ بشانہ ہے۔ 

جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے رہنماء محمد اقبال ساندھ نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے تو جونا گڑھ پاکستان کی گردن ہے، اس گردن کو دشمن سے آزاد کرانے کے لئے پاکستانی قوم کشمیر کی طرح آواز بلند کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں افسوس ہوتا ہے کہ حکمرانوں اور سیاسی قوتوں کی جانب سے مقبوضہ ریاست جوناگڑھ کے حوالے سے خاموشی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پورے پاکستان کے پاس ایک پورٹ ہے لیکن جونا گڑھ کے پاس تین پورٹ ہیں۔ یہ ریاست ہمیں مل جائے تو پاکستان ترقی کر جائے گا۔ صدر پاکستان پنجابی تحریک کے ڈاکٹر یوسف سلیم نے کہا کہ پاکستان کے معاملات کو درست سمت پر چلانے کے لئے مخلص افراد نہیں ملے۔ علماء معاشرے میں اہم کردار رکھتے ہیں، انہیں چاہیئے کہ ملک کے استحکام اور قیام امن کیلئے کوشش کریں۔
خبر کا کوڈ : 309167
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش