0
Saturday 12 Oct 2013 10:22

پاکستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات اہل کشمیر کیلئے باعث تشویش ہیں، چوہدری مجید

پاکستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات اہل کشمیر کیلئے باعث تشویش ہیں، چوہدری مجید
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے پشاور، کوئٹہ اور لاہور میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہہ دہشت گردی کے یہ واقعات اہل کشمیر کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ پاکستان ہمارے لیے عقیدے و نظریے کا حصہ ہے۔ استحکام پاکستان کے لیے دونوں اطراف کے کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں۔ پاکستان کے استحکام و خوشحالی کے لیے کشمیریوں کا ہر سانس اور خون کا آخری قطرہ بھی حاضر ہے اور استحکام پاکستان کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں اور پاکستان کے نام پر اپنے سینوں پر بندوقوں کی گولیاں کھا رہے ہیں۔ پاکستان میں بم دھماکوں نے اہل کشمیر کو انتہائی تکلیف میں مبتلا کر دیا ہے۔ پاکستان میں مقیم کشمیریں مہاجرین کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان ہماری امیدوں کا محورومرکز ہے۔ 

چوہدری مجید نے کہا کہ مستحکم پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی جلد کامیابی کی ضمانت ہے۔ پاکستان میں مقیم کشمیری مہاجرین پاکستان کی خوشحالی و استحکام کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ انھوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا۔ پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں، کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ کشمیری عوام پاکستان کے استحکام کے لیے لہو کا نذرانہ دے رہے ہیں۔ کشمیر سے پاکستان کی طرف بہنے والے دریا کشمیریوں کے لہو سے رنگین ہیں جو پاکستان کو سیراب کر رہے ہیں۔ کشمیری عوام بھارت کے تمام مذموم عزائم کو ناکام بنا دیں گے۔ 

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے مسئلہ کشمیر پر جو دلیرانہ، جرات مندانہ اور دوٹوک موقف اختیار کر رکھا ہے اس پر اہل کشمیر ان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی حکمران مقبوضہ کشمیر کے زمینی حقائق کو تسلیم کریں۔ بھارت کشمیر پر جابرانہ تسلط برقرار نہیں رکھ سکتا۔ انھوں ںے کہا کہ تحریک آزادی کے بیس کیمپ کی حکومت اور عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور حق خودارادیت کے حصول تک ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔ تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ کی حکومت نے تحریک آزادی کے اس نازک اور اہم مرحلے میں آرپار کی سیاسی قیادت کی مشاورت سے جو حکمت عملی مرتب کر رکھی ہے اس سے بین الاقوامی سطح پر بھارت پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پریشر بڑھے گا اور کشمیریوں کی آزادی کی منزل قریب آئے گی۔
خبر کا کوڈ : 310485
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش