0
Sunday 13 Oct 2013 21:08

کرک، منشیات کے کاروبار کی رپورٹنگ پر صحافی قتل

کرک، منشیات کے کاروبار کی رپورٹنگ پر صحافی قتل
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں منشیات کے بڑھتے ہوئےکاروبار کے بارے میں خبر دینے والے صحافی کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا۔ مقامی پولیس اہلکار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ایوب خٹک نامی صحافی اپنے بیٹے شمس الرحمان کے ساتھ مسجد میں نماز ادا کرنے کے بعد گھر جا رہے تھے کہ ان پر فائرنگ کی گئی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ ایوب خٹک کے بیٹے نے پولیس کو بتایا ہے کہ ان کے والد کی کسی کے ساتھ دشمنی نہیں تھی۔ کرک، بنوں، کوہاٹ اور لکی مروت کے صحافیوں نے اس واقعے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ کرک سے صحافی ریاض خٹک نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ایوب خٹک نے علاقے میں منشیات کے کاروبار پر ایک خبر دی تھی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔ ان کے مطابق 2 روز پہلے ملزمان کو عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا تھا جس کے بعد ایوب خٹک کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایوب خٹک کی کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی اور اس کارروائی سے پہلے ملزمان نے ایوب خٹک کو دھمکی دی تھی کہ انہوں نے خبر شائع کروا کے اچھا نہیں کیا ہے۔

کرک پریس کلب نے اس واقعہ کے خلاف 7 روز تک سوگ کا اعلان کیا ہے اور انتظامیہ سے کہا ہے کہ ملزمان کو 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار کیا جائے ورنہ وہ اپنے احتجاج کا دائرہ دیگر علاقوں تک پھیلا دیں گے۔ پولیس کا کہنا ہے ایف آئی آر میں جن ملزمان کی نشاندہی کی گئی ہے وہ دیگر مقدمات میں بھی پولیس کے پاس گرفتار رہے ہیں اور 2 روز پہلے ہی ان کی ضمانت پر رہائی ہوئی تھی۔ ایوب خٹک نے پسماندگان میں 4 بیٹے، 6 بیٹیاں اور ایک بیوہ چھوڑی ہے۔ وہ 10 سال سےصحافت کے شعبے سے وابستہ تھے جبکہ اس سے پہلے وہ ادویات کا کاروبار کرتے تھے۔ کرک میں اگرچہ صحافیوں کو بعض خبروں کی اشاعت پر دھمکیاں تو ملتی رہتی تھیں لیکن اس طرح کا واقعہ پہلے کبھی پیش نہیں آیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 310954
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش