0
Wednesday 16 Oct 2013 08:18
مہنگے حج کا سرکاری حل

صدر مملکت کا حج سارے پاکستانیوں کیطرف سے, سب بخشے جائینگے

صدر مملکت کا حج سارے پاکستانیوں کیطرف سے, سب بخشے جائینگے
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت ممنون حسین فریضہ حج کے لئے حجاز مقدس میں ہیں، لیکن 31 رکنی وفد میں صدر مملکت سمیت ان کی فیملی کے 22 افراد شامل ہیں جو سارے کے سارے سرکاری خرچ پر حج کی سعادت حاصل کریں گے، کون کون گیا اور کیا کیا رشتہ تھا یہ سب ہے اس لسٹ میں۔ یہ حج ہوگا یا نہیں اور اس کا ثواب کس کو ملے گا، حج کرنے والوں کو یا پاکستان کے غریب عوام کو، جنہوں نے اخراجات برداشت کئے۔

حج کرنے والے رشتہ دار:
۱۔ عدنان حسین     بیٹا   
۲۔ عظمٰی عدنان     بہو 
۳۔ ہدیٰ عدنان         پوتی
۴۔ ریان حسین        پوتا
۵۔ حسن حسین     پوتا
۶۔  عائشہ عدنان     پوتی
۷۔ حنا سلمان         بہو
۹۔ شہر یار حسین   پوتا
۱۰۔ ارسلان حسین  بیٹا
۱۱۔ صوبہ ارسلان     بہو
۱۲۔ نیا ارسلان       پوتی
۱۳۔ زبیدہ خاتون      بہن
۱۴۔ شاہدہ لائیق الدین سالی
۱۵۔شیخ محمد شاہد سالہ
۱۶۔ مسٹر ظفر        فیملی فرینڈ
۱۷۔ صبیحہ             فیملی فرینڈ
۱۸۔ مسٹر طاہر       فیملی فرینڈ
۱۹۔ مسز طاہر        فیملی فرینڈ
۲۰۔ خواجہ قطب الدین فیملی فرینڈ
۲۱۔ فاطمہ                فیملی فرینڈ

کیا صدر مملکت پورے پاکستان کو بخشوانے حج پہ گئے ہیں؟ اس حج کو سرکاری حج کہیں یا شرعی حج ہے تو یہ مفت کا حج۔ سرکاری حج ہے تو لازمی ہے کہ اس کے اخراجات قومی خزانے سے ادا کیے گئے ہوں اور قومی خزانے سے کسی کا حج نہیں ہوسکتا، قوم تو مقروض ہے اور قرض دار پر حج واجب ہی نہیں۔ دوسرا یہ کہ جس کا مال ہو اسکی اجازت کے بغیر اس کا استعمال بھی درست نہیں، وہ بھی ایسے حالات میں جب پاکستان کے غریب عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں اور فاقوں پر مجبور ہیں۔ اگر صدر مملکت اس کے ذریعے پاکستانیوں کی بخشش کروانا چاہتے ہیں تو  اس حج سے تو پاکستانی نہیں بخشے جائیں گے، ہاں ایک بات ضرور ہے کہ صدر مملکت کو ایسے حج کی وجہ سے تمام پاکستانیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کے گناہوں کا جواب ضرور دینا پڑے گا۔
خبر کا کوڈ : 311499
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش