0
Saturday 19 Oct 2013 21:33

اگر سعودی ولی عہد عاشقان رسالت پر مظالم ڈھائے گا تو ہمارے لیے قابل احترم نہیں رہے گا، مفتی ہدایت اللہ پسروری

اگر سعودی ولی عہد عاشقان رسالت پر مظالم ڈھائے گا تو ہمارے لیے قابل احترم نہیں رہے گا، مفتی ہدایت اللہ پسروری
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی نائب صدر مفتی ہدایت اللہ پسروری نے اسلام ٹائمز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ اس وقت سب کے سامنے واضح ہے شامی حکومت کی مدد ایران کررہا ہے۔ لیکن اس کے نتیجے میں شام میں ہونے والے قتل عام میں مسلمانوں کی موت بھی قابل افسوس ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ طاقتیں جو استعمار کی مددکرنے کے لیے یہ کہ رہی ہیں کہ آپ شام پر حملہ کریں ہم سارا خرچہ کرتے ہیں وہ بھی قابل مذمت ہیں۔ سعودی عرب کی جانب سے امریکہ کو مدد فراہم کرنا اور شام پر حملہ کرنے کہنا قابل مذمت ہے۔ سعودی عرب اور شام کی آپس میں لڑائی کے نتیجے میں بے گناہ مسلمانوں کی موت اسلام کے لیے نقصان دہ ہے۔ دشمن کی سازش یہی ہے کہ ایک طرف سعودی عرب کو تیار کرے ایران کے مقابلے میں تا کہ یہ دونوں ممالک آپس میں لڑتے رہیں اور مسلمان ممالک ان دونوں طاقتوں کے زیر اثر رہ کر حالت جنگ میں رہیں اور کمزور ہوتے رہیں۔
 
اُنہوں نے کہا کہ طالبان کا مقصد دین کی تبلیغ نہیں بلکہ دین کو بدنام کرنا ہے۔ یہ کہاں کا اسلام ہے کہ بچے سکول جارہے ہیں تو حملہ کردیں۔ مریض ہسپتال میں زیرعلاج ہیں تو وہاں حملہ کردیں۔ مسلمان اگر مساجد، امام بارگاہوں اور مزارات پر عبادت خدا میں مصروف ہوں تو اُن پر حملہ کردیں۔ طالبان نے ہرسمت میں جنگ شروع کررکھی ہے۔ مذہبی جنگ، اخلاقی جنگ، معاشی جنگ لڑ رہے ہیں پاکستان اور اسلام کے خلاف۔ جو اقلیتیں پاکستان میں موجود ہیں اُن کے جان ومال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اگر ہم یہاں بسنے والی اقلیتوں کا تحفظ نہیں کریں گے امریکہ ویورپ میں رہنے والے مسلمانوں کی کون حفاظت کرے گا۔ مساجد، امام بارگاہیں، مزارات، گرجاگھر، چرچ کی نقصان پہنچانا جائز نہیں ہے۔ جو لوگ ان مقدسات کی توہین کرتے ہیں اُن کادور تک اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
خبر کا کوڈ : 312434
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش