0
Sunday 20 Oct 2013 18:47

امریکی غلامی سے نجات کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا،منور حسن

امریکی غلامی سے نجات کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا،منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے امریکہ کی طرف سے پاکستان کی امداد دوبارہ جاری کرنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امداد کی یہ بحالی بلاسبب نہیں، اوبامہ نواز شریف ملاقات کے ساتھ اس کا گہر ا تعلق ہے، اس کے بدلے میں امریکہ مزید اپنی شرائط منوائے گا اور ڈومور کا مطالبہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بنک کے قرضے اور امریکی امداد غلامی کے پھندے ہیں جو پاکستانی معیشت اور خود انحصاری کیلئے سم قاتل کا درجہ رکھتے ہیں۔ جب تک ہم ان سے جان نہیں چھڑاتے پاکستان کی آزادی و خود مختاری اور معاشی ترقی داؤ پر لگی رہے گی۔ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کر دیا جائے تو ملکی وسائل اتنے ہیں کہ ہم ایک خوشحال قوم کی حیثیت سے زندگی گزار سکتے ہیں۔ حکمرانوں نے کشکول اٹھا رکھے ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کا دنیا میں کوئی وقار ہے نہ عزت ۔ قرضے اور امریکی امداد کی وجہ سے ہم ذلیل و رسوا ہو رہے ہیں اور ملک سے برکت اٹھ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تو امداد کی بحالی کا اعلان ہوا ہے ادائیگی اگلے سال شروع ہو گی گویا پاکستان جوں جوں امریکی احکامات کو بجا لائے گا توں توں امریکی ڈالروں کی خیرات اس کے کاسہء گدائی میں ڈلتی جائے گی ۔امریکہ جب چاہتا ہے امداد بند کر دیتا ہے جب چاہتا ہے اسے کھول دیتا ہے اس کا تعلق خالصتاً امریکی مفادات کے ساتھ وابستہ ہے۔ دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کنٹرول لائن پر بھارتی فورسز کے بڑھتے ہوئے جارحیت کے واقعات اور بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نرم پالیسی اور بار بار بھارت سے دوستی کا راگ الاینے کی وجہ سے بھارت شر انگیزی اور جارحانہ کاروائیاں کر رہا ہے اور گزشتہ دوماہ سے یہ سلسلہ بڑھتا چلا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت سے پاکستانی سرحد پر آباد سول آبادی متاثر ہو رہی ہے اور بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہو رہے ہیں اور نقل مکانی پر مجبور کر دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں دے گا بھارتی افواج کی جارحیت بڑھتی جائے گی، بھارت امن وآشتی اور پیار کی زبان نہیں سمجھتا اس کے ساتھ طاقت کی زبان میں بات کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جارحیت بھی کر رہا ہے اور اس کے وزیر خارجہ الٹا پاکستان پر سرحدی خلاف ورزی کی الزام تراشی بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یہ معاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھانا چاہیے۔ سید منور حسن نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کو بھارت کے سر پرست امریکی صدر سے ملاقات کے دوران بھی بھارتی جارحیت کی بات کرنی چاہیے اور بھارت کو لگام دینے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 312648
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش