0
Tuesday 22 Oct 2013 11:23

امریکا ڈرون حملے بند کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

امریکا ڈرون حملے بند کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان اور یمن میں ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے پاس ڈرون حملوں کا کوئی جواز نہیں، ڈرون حملے کرکے امریکا جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنینشل نے ڈرون حملوں سے متعلق تازہ ترین رپورٹ میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے فوری بند کرے، کیونکہ ڈرون حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے مترادف ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ امریکا کے ساتھ خفیہ معلومات کا تبادلہ نہ کرے، برطانیہ کی امریکا کو دی جانے والی خفیہ معلومات ڈرون حملوں کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔ 

رپورٹ کے مطابق امریکی ڈرون حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ڈرون حملوں سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور امریکا کے پاس حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے، 2004 سے امریکا نے پاکستان میں 400 ڈرون حملے کئے جن میں 2500 سے 3600 معصوم شہری مارے گئے۔ شمالی وزیرستان اور شمال مغربی پاکستان میں جنوری 2012ء سے رواں سال کے اگست تک 45 ڈرون حملے کیے گئے۔ پاکستان اور یمن میں ڈرون حملوں اور ان میں بیگناہوں کی ہلاکتوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تفصیلی رپورٹ آج جاری ہو گی۔ 

واضع رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے یہ مطالبہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستانی وزیراعظم محمد نواز شریف اور امریکی صدر باراک اوباما کے درمیان ایک اہم ملاقات ہونے جا رہی ہے۔ جس میں کہا جا رہا ہے کہ پاکستانی وزیراعظم امریکی صدر کے سامنے ڈرون حملوں کا معاملہ بھی اٹھائیں گے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے ڈرون حملوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر لوگوں کی جان لی۔ ڈرون حملوں کی بڑے پیمانے پر چھان بین کرنی چاہیے، صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ یمن میں بھی ڈرون حملے کرکے امریکا جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 313093
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش