0
Thursday 24 Oct 2013 11:36

اوباما انتظامیہ نے پاکستان کی طرف سے ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ مسترد کر دیا، میڈیا

اوباما انتظامیہ نے پاکستان کی طرف سے ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ مسترد کر دیا، میڈیا
اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ نے پاکستان کی طرف سے ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے بدھ کی شب امریکی صدر باراک اوباما سے وائٹ ہاؤس میں ون ٹو ون ملاقات کی۔ اس اہم ملاقات کے حوالے سے امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز لکھتا ہے کہ نواز اوباما مذاکرات میں ڈرون حملے اور پاکستان کےجوہری پروگرام پر کھل کر بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے بعد لاس اینجلس ٹائمز اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈرون حملے کسی صورت ختم نہیں کئے جا سکتے البتہ ان کی تعداد میں کمی کی جا رہی ہے۔ 

ادھر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نےاس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک خفیہ پروٹوکول ہے جس میں ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ ميں ايک ایسے ڈرون حملے کا ذکر کيا گيا ہے جس ميں کسی مقررہ ہدف کو پاکستانی حکومت کی درخواست پر نشانہ بنايا گيا۔ اسی طرح ايک اور موقع پر ہدف کو نشانہ بنانے کے ليے مشترکہ کوشش کا ذکر ہے۔ اخبار کے مطابق ايک اور واقعے ميں اس وقت کی امريکی وزير خارجہ ہليری کلنٹن نے پاکستان سے وضاحت طلب بھی طلب کی تھی۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی اس رپورٹ کے مطابق امريکا کے خفيہ ادارے سينٹرل انٹيلی جنس ايجنسی نے تقریبا 65 ڈرون حملوں کے بارے میں پاکستان کو مطلع کیا تھا۔ 

اخبار کے مطابق پاکستانی حکام نے کئی برسوں سے نہ صرف امریکی ڈرون حملوں کی توثیق کی ہے بلکہ ڈرون حملوں اور ان سے ہوئی ہلاکتوں کے بارے میں بریفنگ بھی لیتے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی اخبار نے سی آئی اے کے خفیہ دستاویزات کے حوالے سے یہ خبر ایسے وقت شائع کی جب وزیر اعظم پاکستان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر براک اوباما سے ملاقات کی۔
خبر کا کوڈ : 313707
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش