0
Sunday 27 Oct 2013 18:48

عوام کو بتایا جائے کہ کس طرح انکے حقیقی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، زبیر خان

عوام کو بتایا جائے کہ کس طرح انکے حقیقی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، زبیر خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 256 کے امیدوار محمد زبیر خان کی جانب سے حلقہ این اے 256 میں دھاندلی کے خلاف دائر کی گئی درخواست کے نتیجے میں الیکشن ٹربیونل سندھ نے نادرا کی جانب سے جاری کردہ انگھوٹے کے نشان کی تصدیقی رپورٹ پر سماعت کی جبکہ درخواست گذار زبیر خان کی طرف سے مزید 66پولنگ اسٹیشن میں ووٹرز کے انگھوٹے کی تصدیق کیلئے درخواست داخل کر دی ہے جس پر عدالت عظمیٰ نے زبیر خان کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے درخواست کی سماعت مورخہ 9 نومبر 2013ء کو مقرر کر دی ہے اور متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کو 9 نومبر کو الیکشن ٹربیونل سندھ میں طلب کر لیا ہے جس پر عدالت میں 9 پولنگ اسٹیشنوں کے فوٹو ووٹر لسٹ جو کہ پولنگ والے دن تمام متعلقہ پریذیڈنگ افسروں کو نادرا کی جانب سے جاری کر دی گئی تھی وہ ریٹرننگ آفسیر کے رپورٹ کے مطابق ریکارڈ میں موجود نہیں ہے۔ لہٰذا اس حساس نوعیت کیلئے عدالت نے حلقہ این اے 256 کے ریٹرننگ آفیسر کو الیکشن ٹربیونل میں طلب کر لیا ہے۔
 
درخواست کی سماعت کے بعد حلقہ این اے 256کے امیدوار محمد زبیر خان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مزید 66 پولنگ اسٹیشن کے ووٹوں کے انگھوٹے کی تصدیق کیلئے درخواست جمع کرا دی ہے جس میں ہم نے الیکشن ٹربیونل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مزید انگھوٹے کی تصدیق کیلئے نادرا کو حکم جاری کریں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حلقہ این اے 256 جو کہ تحریک انصاف کی جیتی ہوئی سیٹ تھی جسے دھاندلی کی بھینٹ چڑھا کر ہار میں تبدیل کر دیا گیا تھا، ہم یہ چاہتے ہیں کہ کراچی کی عوام کو بتایا جائے کہ کس طرح ان کے حقیقی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا اور ان کے جذبات کو مجروح کیا۔ ایک سوال کے جواب میں محمد زبیر خان نے کہا کہ حلقہ این اے 256 میں متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار اقبال محمد علی خان نے جس طرح دھاندلی کی انتہاء کی ہے وہ حالیہ ان تمام نادرا کی رپورٹوں سے ثابت ہو چکی ہیں لہٰذا الیکشن کمیشن آف پاکستان متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار اقبال محمد علی خان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کو معطل کرکے تحریک انصاف کے امیدوار محمد زبیر خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔
 
محمد زبیر خان نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ مزید 66 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹوں کی نادرا کے ذریعے تصدیق اس لئے چاہتے ہیں تاکہ پورا حلقہ این اے 256 کی حقیقی اور درست ووٹ کی نشاندہی ہوسکے۔ تحریک انصاف حلقہ این اے 256 پر دوبارہ الیکشن کرانا نہیں چاہتی ہے بلکہ الیکشن ٹربیونل سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صحیح ووٹوں کی تصدیق کرکے درست فیصلہ کریں تاکہ آئندہ مستقبل میں کوئی بھی ٹھپہ مافیا کراچی کے حقیقی مینڈیٹ پر شب خون مارنے کی جرات نہ کر سکے۔
خبر کا کوڈ : 314742
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش