0
Sunday 27 Oct 2013 21:13

محرم الحرام، پنجاب میں ایک لاکھ 39 ہزار 977 پولیس افسر و اہلکار تعینات ہوں گے

محرم الحرام، پنجاب میں ایک لاکھ 39 ہزار 977 پولیس افسر و اہلکار تعینات ہوں گے
اسلام ٹائمز۔ پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال محرم الحرام کے دوران سیکورٹی خدشات زیادہ ہونے کے باعث صوبے بھر میں سیکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسی وجہ سے اس سال 1 لاکھ 39 ہزار 9 سو 77 پولیس افسروں اور اہلکاروں کو محرم ڈیوٹی پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار آئی جی پنجاب خان بیگ نے سنٹرل پولیس آفس لاہور میں محرم الحرام کے موقع پر خصوصی طور پر سیکیورٹی کے حوالے سے انتظامات اور صوبے میں امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لینے کے حوالے سے بلائی گئی ریجنل پولیس آفیسرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں، سی سی پی او لاہور چودھری شفیق احمد، آر پی او شیخوپورہ ابوبکر خدا بخش، آر پی او گوجرانوالہ سعد اختر بھروانہ، آر پی او راولپنڈی، شیخ زعیم اقبال، قائم مقام آر پی او فیصل آباد ڈاکٹر حیدر اشرف، آر پی او ملتان امین وینس، آر پی او ساہیوال شہزاد سلطان، آر پی او سرگودھا احمد اسحاق جہانگیر، آر پی او بہاولپور نواز وڑائچ، آر پی او ڈی جی خان اختر عمر حیات لالیکا، ایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن پنجاب محمد ایملش، ڈی آئی جی آپریشن پنجاب فاروق مظہر اور قائم مقام ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رانا عبدالجبار نے شرکت کی۔

تعینات کیے جانے والے پولیس افسروں اور اہلکاروں میں پولیس فورس کے 78937، پنجاب کانسٹیبلری اور ایلیٹ پولیس فورس کے 14200، ریزرو نفری 21373، قومی رضا کار 15969 اور سپیشل پولیس کے 9498 اہلکارشامل ہونگے جن میں 305 گزٹڈ آفیسر، 1066 انسپکٹرز، 3638 سب انسپکٹرز، 6241 اے ایس آئی، 6747 ہیڈ کانسٹیبلز اور 60940 کانسٹیبلز شامل ہیں۔ محرم ڈیوٹی پر تعینات ہونے والے افسر اور اہلکار صوبے بھر کے 880 حساس مقامات کے ساتھ ساتھ کل نکلنے والے 9757، جلوسوں اور 37740 منعقد کی جانے والی مجالس، شام غریباں اور صوبے میں موجود تمام مدارس، مساجد اور امام بارگاہوں پر سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

کانفرنس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ محرم کے جلوسوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمرے، میٹل ڈیٹیکٹرزاور واک تھرو گیٹس لگائے جائیں گے۔ محرم کے دوران منافرت اور شرانگیز لٹریچر چھاپنے، لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال، فرقہ واریت پھیلانے والے شر پسند عناصر اور زبان بندی والے رہنماؤں کی کڑی نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کانفرنس میں 7 سے 10 محرم تک موبائل نیٹ ورک کو فی الحال کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ محرم کے دورن تمام پولیس فورس ڈیوٹی پر موجود رہے گی۔ کانفرنس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ محرم الحرام کے انتظامات کیلئے حکومت پنجاب کی طرف سے ملنے والے 3 کروڑ روپے کے فنڈز صرف اور صرف محرم ڈیوٹی پر خرچ کیے جائیں گے جبکہ ویلفئر کے فنڈز کسی طور محرم ڈیوٹی پر خرچ نہیں کیے جا سکیں گے۔

آئی جی پنجاب نے افسروں سے کہا کہ وہ کسی بھی نا خوشگوار صورت حال سے نمٹنے کیلئے گیس شیلز، ربر بلٹس، واٹر گنز کے علاوہ تمام آلات کو چالو حالت میں رکھیں۔ اس کے علاوہ آرمی اور رینجرز کے دستے بھی موجود ہونگے جنہیں بوقت ضرورت بلایا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ تمام اضلاع کو پنجاب کانسٹیبلری، فاروق آبادکی 56 ریزرو پلٹونوں میں سے 38، پولیس ٹریننگ کالج لاہور کی 43 میں سے 28، پولیس کالج سہالہ کی تمام 54، پولیس ٹریننگ سکول راولپنڈی کی 12میں سے 4، پولیس ٹریننگ سکول سرگودھا کی 13میں سے 6، پولیس ٹریننگ سکول فاروق آباد کی تمام 9اور ایلیٹ پولیس ٹریننگ سینٹربیدیاں لاہور کی تمام 52، ٹیلی اینڈٹرانسپورٹ پنجاب کی تمام 22اور انوسٹی گیشن برانچ پنجاب کی 2پلٹونیں دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

آئی جی پنجاب کی 50ریزرو پلٹونیں سٹینڈ بائی رہیں گی جو کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کی صورت میں وہاں بھیجی جا سکیں گی۔پنجاب کی امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اشتہاریوں کی گرفتاری کے عمل میں تیزی لائی جائے اور اس سلسلے میں ٹاپ ٹین اشتہاریوں کی ہسٹری شیٹس بھی اگلے تین ہفتوں میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ آئی جی پنجاب نے آرپی اوز کو حکم دیا کہ وہ اپنے اپنے ریجنز میں ان ہسٹری شیٹس کو مکمل کریں اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی اور لا پرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس کے علاوہ فورتھ شیڈول میں شامل لوگوں کی نقل و حمل اور ان کی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 314782
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش