0
Monday 19 Jul 2010 13:48

پاکستانی معیشت اور جمہوری اداروں کا استحکام چاہتے ہیں،ہلیری،پاک امریکا اسٹریٹیجک مذاکرات،مثبت پیش رفت ہوئی،قریشی

پاکستانی معیشت اور جمہوری اداروں کا استحکام چاہتے ہیں،ہلیری،پاک امریکا اسٹریٹیجک مذاکرات،مثبت پیش رفت ہوئی،قریشی
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ امریکا پاکستانی معیشت اور جمہوری اداروں کا استحکام چاہتا ہے۔پانچ سال میں پاکستان کو ساڑھے سات ارب ڈالر کی غیر فوجی امداد دینگے۔وہ دفتر خارجہ اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کے ساتھ اسٹریٹجک مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر زرداری اور وزیر اعظم گیلانی سے ملاقات مثبت رہی،ان سے پاکستانی عوام کے مسائل پر بات چیت کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے دیرپا تعاون اور تعلقات چاہتے ہیں۔امریکا توانائی،صحت اور تعلیم کے شعبوں میں پاکستان سے تعاون کرے گا۔انہوں نے بتایا کہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں پاکستانی عوام کا معیار زندگی بلند کرنے پر توجہ دی گئی،پانی اور بجلی کے منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ تقریر سے عمل یقینا بہتر ہوتا ہے اور ہم عمل کر رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن چاہنے والوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں،انہوں نے اعتراف کیا کہ افغانستان عوام اور فوج کا بہت زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔ہلیری کلنٹن نے داتا دربار اور دیگر خودکش حملوں پر تعزیت اور متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔اس موقع پر انہوں نے پاکستانی آموں کی لذت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی آم بہت لذیذ ہوتے ہیں، میں نے خود خرید کر کھائے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات دونوں ملکوں کے عوام کے مفاد میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور سہ طرفہ تعلقات پر غور کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ کیری لوگر بل طویل مدتی تعلقات کی دستاویز ہے،امریکی وزیر خارجہ سے صحت تعلیم اور پاکستانی عوام کے مسائل کے بارے میں گفتگو کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ پاک امریکا مذاکرات کا اگلا دور اکتوبر میں واشنگٹن میں ہو گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان توانائی کے بحران سے دوچار ہے،جس سے ہماری معیشت اور زراعت متاثر ہو رہی ہے۔
آج نیوز کے مطابق  پاکستان اور امریکا کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے تحت بات چیت کا دوسرا دور اسلام آباد میں مکمل ہو گیا ہے۔مذاکرات کے بعد پاکستان اور امریکا کے وزرائے خارجہ شاہ محمود قریشی اور ہیلری کلنٹن نے دفتر خارجہ مین مشترکہ پریس کانفرنس کی۔جس میں ہلیری کلنٹن نے بتایا کہ تیرہ ورکنگ گروپس نے تین ماہ میں مختلف امور پر بات چیت کی۔مذاکرات کا مثبت عمل جاری رکھنا بہت ضروری ہے۔پاکستانی حکمرانوں سے پانی،بجلی، صحت،زراعت،بیروزگاری کے خاتمے کے معاملے پر بات ہوئی۔اس کے علاوہ پاکستانی آموں کی درآمدات کے معاملے پر بات چیت کی گئی۔ہلیری کلنٹن نے بتایا کہ پاکستان کے دوسرے دورے میں انہیں بہت خوشی ہوئی۔صدر اور وزیر اعظم سے ملاقاتون میں دونوں ممالک کو درپیش چیلنجز پر بات کی گئی۔
اس سے پہلے شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ امریکا سے تمام اہم شعبوں پر بات چیت ہوئی۔کیری لوگر بل طویل المدت منصوبوں پر مبنی دستاویز ہے۔اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں باہمی مسائل پر تفصیل سے بات چیت کی جا رہی ہے اور اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں مثبت اور کامیاب پیش رفت ہوئی۔شاہ محمود قریشی نے کہا پاک امریکا تعلقات کی بہتری کے لیے حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ ڈائیلاگ میں دہشت گردی،سیکورٹی سے ہٹ کر دوسرے معاملات پر بات کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 31511
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش