0
Wednesday 30 Oct 2013 01:27

تین صوبوں کو جلا کر صرف پنجاب کو محفوظ نہیں رکھا جا سکتا، ڈاکٹر عنایت اللہ خان

تین صوبوں کو جلا کر صرف پنجاب کو محفوظ نہیں رکھا جا سکتا، ڈاکٹر عنایت اللہ خان

اسلام ٹائمز۔ مختلف سیاسی جماعتوں اور قبائلی رہنماوں نے کہا ہے کہ آدھے سے زیادہ اس ملک کے مالک ہونے کے باوجود اس ملک کے موجودہ حکمران ہمارے مسائل پر توجہ نہیں دے رہے ہیں اور ہمیں بھی ماضی کی طرح آج اس ملک کے حکمران خدا حافظ کہے رہے ہیں۔ اس صوبے کے وزیراعلٰی خود کہتے ہیں کہ ہم بےبس ہیں، جوکہ لمہ فکریہ ہے۔ وزیراعظم نے اپنے بھائی پنجاب کے وزیراعلٰی کو نائب وزیراعظم بنا دیا ہے اور اس کو بےانتہا اختیار مند کر دیا ہے۔ جتنا کہ اس ملک کا وزیراعظم ہوتا ہے۔ مگر ہمارے صوبے کے وزیراعلٰی انتہائی بےاختیار ہیں، کہ اپنی کابینہ بنانے کے لیے روائیونڈ جا کر اپیل کرتے ہیں۔ نواب ارباب عبدالظاہر کاسی کا اب تک بازیاب نہ ہونا لمہ فکریہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عنایت اللہ خان نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما نواب ارباب عبدالظاہر کاسی کے اغواء اور عدم بازیابی کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی اور پشتون ایس ایف کی احتجاجی ریلی اور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی ریلی اور مظاہرے کو کاسی جرگے کی مکمل حمایت حاصل تھی۔

اس سے پہلے احتجاجی ریلی باچاخان مرکز سے برآمد ہوئی۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں کارکنان شریک تھے۔ احتجاجی ریلی شہر کی مختلف شاہراروں سے ہوتی ہوئی گورنر ہاوس چوک پر پہنچی۔ جہاں ریلی ایک تاریخی جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔ جلسے سے مختلف سیاسی و قبائلی اور صوبائی وزارء بھی شریک تھے۔ ڈاکٹر عنایت اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواب ارباب عبدالظاہر کاسی عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ کاسی قبیلے کے نواب ہیں اور ان کی بازیابی کے حوالے سے حکومت اور سکیورٹی اداروں کی خاموشی انتہائی قابل افسوس ہیں۔ کوئٹہ شہر امن کا گہو ارہ ہوا کرتا تھا۔ پشتون، بلوچ، ہزارہ، پنجابی، فارسی اور دیگر اقوام بھائی چارے کے ماحول میں یہاں رہتے تھے۔ پچھلے پانچ سالوں سے کوئٹہ شہر کو انتشار اور انارکی کا شکار کر دیا گیا ہے۔ حالات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ جب انتظامیہ کے اعلٰی افسر کے پاس معتبرین جاتے ہیں اور شہر کے حالات کا پو چھتے ہیں تو انتظامی افسر سرعام اپنی بےبسی تسلیم کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ امن و امان کی بات ہمارے بس سے نکل چکی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ المیہ تو یہ ہے کہ پورے ملک میں صرف ایک صوبہ مکمل طور پر پُرامن ہے اور باقی تین صوبے لاقانونیت، دہشتگردی کی آگ میں جل رہے ہیں۔ وفاق یہ نہ سمجھے کہ تین صوبے جل جائیں گے اور ایک صوبہ محفوظ رہے گا۔ یہ آگ ان کے صوبے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے گی۔ آج بلوچستان، خیبر پشتونخوا کو موجودہ حکمرانوں نے خدا حافظ کہہ دیا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے عوام جانیں اور ان کا کام جانے۔ ہم یہ کہتے ہیں کہ ہم بھی اس ملک کے شہری ہیں، ہمیں بھی اس ملک کا حصہ سمجھا جائے۔ ہم بھی اس ملک کو ایک کثیر رقم ٹیکس کی شکل میں دیتے ہیں۔ ہم پرامن اور عدم تشدد پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں۔

خبر کا کوڈ : 315625
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش