0
Wednesday 30 Oct 2013 11:51

کراچی، سال 2013ء کے دوران 143 پولیس افسران و اہلکاروں کو موت کی نیند سلا دیا گیا

کراچی، سال 2013ء کے دوران 143 پولیس افسران و اہلکاروں کو موت کی نیند سلا دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ 2013ء کراچی پولیس کیلئے انتہائی بھاری ثابت ہو رہا ہے، رواں برس اب تک 143 افسران و اہلکاروں کو موت کی نیند سلا دیا گیا ہے جو کہ 13 برس میں سب سے زیادہ ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پولیس موبائلوں پر فائرنگ، دستی بموں سے حملے، موٹر سائیکل سوار پولیس اہلکاروں اور ڈیوٹی ختم کرکے گھر واپس جانے والوں کو نشانہ بنانے کی وارداتیں انتہائی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق 2001ء میں 3 افسران و اہلکار، 2002ء میں 14 افسران و اہلکار، 2003ء میں 19 افسران و اہلکار، 2004ء میں 23 افسران و اہلکار، 2005ء میں 24 افسران و اہلکار، 2006ء میں 40 افسران و اہلکار، 2007ء میں 51 افسران و اہلکار، 2008ء میں 41 افسران و اہلکار، 2009ء میں 37 افسران و اہلکار، 2010ء میں 54 افسران و اہلکار، 2011ء میں 71 افسران و اہلکار، 2012ء میں 122 افسران و اہلکار، 2013ء میں 26 اکتوبر تک 143 افسران و اہلکار شہید ہو گئے۔
 
شہید ہونے والوں میں ایس پی اور ڈی ایس پی رینک کے افسران بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رواں برس اب تک 160 سے زائد افسران و اہلکار زخمی بھی ہو چکے ہیں۔ پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی وارداتیں سب سے زیادہ کراچی کے ضلع غربی میں ہوئیں جس کی وجہ سے ضلع غربی کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ مذکورہ زون میں پولیس اہلکاروں کو گھر جانے کے دوران پولیس کی وردی تک پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ گشت کے دوران بلٹ پروف جیکٹ پہننے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 315697
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش