0
Thursday 31 Oct 2013 22:59

بلوچستان میں کوئی بھی اپنے آپ کو محفوظ تصور نہیں کرتا، چیف جسٹس جمال مندوخیل

بلوچستان میں کوئی بھی اپنے آپ کو محفوظ تصور نہیں کرتا، چیف جسٹس جمال مندوخیل

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس جمال مندوخیل کا ارباب عبدالظاہر کیس کی سماعت کے دوران پولیس حکام کی شدید سرزنش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آخر پولیس کیا کر رہی ہے، کوئی بھی شہری اپنے آپ کو محفوظ تصور نہیں کرتا، حالانکہ ماضی میں تمام سینئرز ججز اور اہل شہر کے لوگ آزاد گھومتے تھے، لیکن آج لوگ انجانے خوف میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے پولیس حکام سے پوچھا کہ اب تک انہوں نے کیا پیش رفت کی ہے، تو اس حوالے سے ان کو بتایا گیا کہ ایک فون کال ارباب عبدالظاہر کاسی کے اہلخانہ کو موصول ہوئی ہے تو اسی نمبر پر تفتیش جاری ہے، جبکہ ملزمان جن کو ڈرائیور نے شناخت کیا اور ان کی گاڑی اور موٹر سائیکل جو واردات میں استعمال ہوا، اس پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ تاہم اس موقع پر مزید کہا گیا کہ ایف سی سے رابطہ کیا گیا ہے۔ جس پر قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے، کہ ایف سی ماسوائے لوگوں کو گولیاں دینے کے علاوہ شہر میں کوئی اقدام نہیں کر رہی اور یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ چار سٹرکوں کا شہر ہے اور ایک انٹری پوائنٹ ہے۔ جب قانون نافذ کرنے والے ادارے اسے قابو نہیں کرسکتے، تو ایسے میں لوگ کیا امیدیں وابستہ کرینگے۔ اس موقع پر پولیس کے اعلٰی حکام کی جانب سے کہا گیا کہ ان کے پاس ایسی معلومات بھی ہیں جو کہ وہ عدالت میں بیان نہیں کرسکتے۔ جس پر قائم مقام چیف جسٹس نے پولیس کو اعلٰی حکام کو چیمبر میں طلب کرلیا اور کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

خبر کا کوڈ : 316332
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش